جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ رضاعت کا بیان ۔ حدیث 1160

دودھ پلانے والی کے حق کی ادائیگی

راوی: قتیبہ , حاتم بن اسماعیل , ہشام بن عروہ , حجاج بن حجاج اسلمی اپنے والد

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَعِيلَ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ حَجَّاجِ بْنِ حَجَّاجٍ الْأَسْلَمِيِّ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا يُذْهِبُ عَنِّي مَذَمَّةَ الرَّضَاعِ فَقَالَ غُرَّةٌ عَبْدٌ أَوْ أَمَةٌ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ هَکَذَا رَوَاهُ يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ وَحَاتِمُ بْنُ إِسْمَعِيلَ وَغَيْرُ وَاحِدٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ حَجَّاجِ بْنِ حَجَّاجٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرَوَی سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ حَجَّاجِ بْنِ أَبِي حَجَّاجٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَحَدِيثُ ابْنِ عُيَيْنَةَ غَيْرُ مَحْفُوظٍ وَالصَّحِيحُ مَا رَوَی هَؤُلَائِ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ وَهِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ يُکْنَی أَبَا الْمُنْذِرِ وَقَدْ أَدْرَکَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ وَابْنَ عُمَرَ وَمَعْنَی قَوْلِهِ مَا يُذْهِبُ عَنِّي مَذَمَّةَ الرَّضَاعِ يَقُولُ إِنَّمَا يَعْنِي بِهِ ذِمَامَ الرَّضَاعَةِ وَحَقَّهَا يَقُولُ إِذَا أَعْطَيْتَ الْمُرْضِعَةَ عَبْدًا أَوْ أَمَةً فَقَدْ قَضَيْتَ ذِمَامَهَا وَيُرْوَی عَنْ أَبِي الطُّفَيْلِ قَالَ کُنْتُ جَالِسًا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذْ أَقْبَلَتْ امْرَأَةٌ فَبَسَطَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رِدَائَهُ حَتَّی قَعَدَتْ عَلَيْهِ فَلَمَّا ذَهَبَتْ قِيلَ هِيَ کَانَتْ أَرْضَعَتْ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

قتیبہ، حاتم بن اسماعیل، ہشام بن عروہ، حجاج بن حجاج اسلمی اپنے والد سے نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ سے سوال کیا کہ میرے ذمے سے دودھ پینے کا حق کیسے ادا ہوسکتا ہے آپ نے فرمایا ایک غلام یا لونڈی (یعنی ایک غلام یا لونڈی دودھ پلانے والی کو دیدو تو حق ادا ہوگیا) یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ یحیی بن سعید قطان، حاتم بن اسماعیل اور کئی راوی ہشام بن عروہ سے وہ اپنے والد سے وہ حجاج بن حجاج سے اور وہ اپنے والد سے یہ حدیث اسی طرح مرفوعاً نقل کرتے ہیں۔ سفیان بن عیینہ ہشام سے وہ اپنے والد سے وہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اسی کے مثل حدیث نقل کرتے ہیں حدیث ابن عیینہ غیر محفوظ ہے صحیح وہی ہے جو کئی راوی ہشام سے اور وہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں ہشام بن عروہ کی کنیت ابومنذر ہے اور ان کی جابر بن عبداللہ سے ملاقات ہوئی ہے وہ کہتے ہیں کہ مایذھب عنی مذامة الرضاع کا مطلب یہ ہے کہ کون سی چیز ایسی ہے جو دودھ پلانے کے حق کو ادا کر دیتی ہے پس آپ نے فرمایا اگر تم اپنی دودھ پلانے والی کو غلام یا باندی دیدو تو اس کا حق ادا ہو جاتا ہے ابوطفیل سے منقول ہے کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس بیٹھا ہوا تھا کہ ایک عورت آئی آپ نے ان کے لئے ایک چادر بچھا دی تو وہ اس پر بیٹھ گئیں پھر جب وہ چلی گئیں تو لوگ کہنے لگے کہ وہ خاتون آپ کی رضاعی ماں ہیں۔ (یعنی حضرت حلیمہ)

Hajjaj ibn Hajjaj Aslam: reported that his father asked the Prophet (SAW), “0 Messenger of Allah, what discharges from me the right of the wet nurse (who suckles the child)?” He said, “An excellent slave or female slave”.

[Ahmed 15733, Abu Dawud 206, Nisai 3326]

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں