جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ شکار کا بیان ۔ حدیث 1506

کتے کے شکار میں سے کیا کھانا جائز ہے اور کیا ناجائز

راوی: محمود بن غیلان , قبیصہ , سفیان , منصور , ابراہیم , ہمام بن حارث , عدی بن حاتم

حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ هَمَّامِ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا نُرْسِلُ کِلَابًا لَنَا مُعَلَّمَةً قَالَ کُلْ مَا أَمْسَکْنَ عَلَيْکَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَإِنْ قَتَلْنَ قَالَ وَإِنْ قَتَلْنَ مَا لَمْ يَشْرَکْهَا کَلْبٌ غَيْرُهَا قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا نَرْمِي بِالْمِعْرَاضِ قَالَ مَا خَزَقَ فَکُلْ وَمَا أَصَابَ بِعَرْضِهِ فَلَا تَأْکُلْ

محمود بن غیلان، قبیصہ، سفیان، منصور، ابراہیم، ہمام بن حارث، حضرت عدی بن حاتم سے روایت ہے کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہم اپنے سکھائے ہوئے شکاری کتوں کو شکار کے لئے بھیجتے۔ فرمایا وہ جس شکار کو پکڑیں تم اسے کها سکتے ہو۔ میں نے عرض کیا اگر وہ اسے مار ڈالے تب بھی۔ فرمایا ہاں بشرطیکہ کوئی دوسرا کتا اس کے ساتھ شریک نہ ہو۔ پھر میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہم معراض سے بھی شکار کو مارتے ہیں۔ فرمایا جو نوک سے پھٹ جائے اسے کھالو اور جو اس کی چوٹ لگنے سے مرے اسے نہ کھاؤ۔

Sayyidina Adi ibn Hatim (RA) reported that he submitted, “O Messenger of Allah! we send our trained hunting dog (to hunt).” He said, “You may eat the game they bring to you.” He submitted, “Even if he kills the game? “ He said, “Yes, provided no other dog accompanies the hunting dog.” He submitted again, “0 Messenger of Allah! we also throw the mi’rad.O” He said “Eat what they pierce, but if it dies from the blunt of the middle (of the mi’rad) then do not eat it.”

[Bukhari 5477, Muslim 1929]

یہ حدیث شیئر کریں