جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ شکار کا بیان ۔ حدیث 1509

کتے کے شکار میں سے کیا کھانا جائز ہے اور کیا ناجائز

راوی: یوسف بن عیسی , وکیع , شریک , حجاج , قاسم بن ابوبزہ , سلیمان یشکری , جابر بن عبداللہ , صید کلب مجوسی , جابر بن عبداللہ

حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ عِيسَی حَدَّثَنَا وَکِيعٌ حَدَّثَنَا شَرِيکٌ عَنْ الْحَجَّاجِ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ أَبِي بَزَّةَ عَنْ سُلَيْمَانَ الْيَشْکُرِيِّ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ نُهِينَا عَنْ صَيْدِ کَلْبِ الْمَجُوسِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ أَکْثَرِ أَهْلِ الْعِلْمِ لَا يُرَخِّصُونَ فِي صَيْدِ کَلْبِ الْمَجُوسِ وَالْقَاسِمُ بْنُ أَبِي بَزَّةَ هُوَ الْقَاسِمُ بْنُ نَافِعٍ الْمَکِّيُّ

یوسف بن عیسی، وکیع، شریک، حجاج، قاسم بن ابوبزہ، سلیمان یشکری، جابر بن عبد اللہ، صید کلب مجوسی، حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ہمیں مجوسی کے کتے کے شکار سے منع کیا گیا۔ یہ حدیث غریب ہے۔ ہم اسے صرف اسی سند سے جانتے ہیں اکثر اہل علم اسی پر عمل کرتے ہوئے۔ مجوسی کے کتے سے شکار کی اجازت نہیں دیتے۔ قاسم بن ابوبرزہ، قاسم بن نافع مکی ہیں۔

Sayyidina Jabir ibn Abdullah (RA) reported that they were disallowed to hunt with hunting dogs of the Majusis.

[Ibn e Majah 3209]

یہ حدیث شیئر کریں