جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ نذر اور قسموں کا بیان ۔ حدیث 1585

اگر کوئی شخص کسی کام کے کرنے کی قسم کھائے اور اس قسم کو توڑنے میں ہی بھلائی ہو تو اس کو توڑ دے۔

راوی: محمد بن عبدالاعلی , معتمر بن سلیمان , یونس , حسن , عبدالرحمن بن سمرہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی الصَّنْعَانِيُّ حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ يُونُسَ هُوَ ابْنُ عُبَيْدٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا عَبْدَ الرَّحْمَنِ لَا تَسْأَلْ الْإِمَارَةَ فَإِنَّکَ إِنْ أَتَتْکَ عَنْ مَسْأَلَةٍ وُکِلْتَ إِلَيْهَا وَإِنْ أَتَتْکَ عَنْ غَيْرِ مَسْأَلَةٍ أُعِنْتَ عَلَيْهَا وَإِذَا حَلَفْتَ عَلَی يَمِينٍ فَرَأَيْتَ غَيْرَهَا خَيْرًا مِنْهَا فَأْتِ الَّذِي هُوَ خَيْرٌ وَلْتُکَفِّرْ عَنْ يَمِينِکَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَلِيٍّ وَجَابِرٍ وَعَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ وَأَبِي الدَّرْدَائِ وَأَنَسٍ وَعَائِشَةَ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو وَأَبِي هُرَيْرَةَ وَأُمِّ سَلَمَةَ وَأَبِي مُوسَی قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَمُرَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ

محمد بن عبدالاعلی، معتمر بن سلیمان، یونس، حسن، حضرت عبدالرحمن بن سمرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ اے عبدالرحمن امارت مت مانگو اس لئے کہ اگر یہ تمہارے مانگنے سے عطا کی جائے گی تو تم تائید الٰہی سے محروم رہو گے اور اگر تمہارے طلب کئے بغیر ملے گی تو اس پر اللہ کی طرف سے تمہاری مدد کی جائے گی اور تم کسی کام کے کرنے کی قسم کھا لو اور پھر معلوم ہو کہ اس قسم کو توڑ دینے میں ہی بھلائی ہے تو اسے توڑ دو اور اپنی قسم کا کفارہ ادا کرو۔ اس باب میں عدی بن حاتم، ابودرداء، انس، عائشہ، عبداللہ بن عمرو ابوہریرہ، ام سلمہ اور ابوموسی سے بھی احادیث منقول ہیں۔ حضرت عبدالرحمن بن سمرہ کی حدیث حسن صحیح ہے۔

Sayyidina Abdur Rahman ibn Samurah (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “0 Abdur Rahman, do not ask for office of authority, for if you are given one on your asking then you will be left to yourself to tackle the affairs. But, if you get it without asking for it then you will be helped. And when you take an oath but see something else better than it then opt for that which is better and make an atonement for your oath.”
[Bukhari 6622, Muslim 1652]

یہ حدیث شیئر کریں