جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ نذر اور قسموں کا بیان ۔ حدیث 1589

غیر اللہ کی قسم کھانا حرام ہے ۔

راوی: قتیبہ , سفیان , زہری , سالم

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ سَمِعَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عُمَرَ وَهُوَ يَقُولُ وَأَبِي وَأَبِي فَقَالَ أَلَا إِنَّ اللَّهَ يَنْهَاکُمْ أَنْ تَحْلِفُوا بِآبَائِکُمْ فَقَالَ عُمَرُ فَوَاللَّهِ مَا حَلَفْتُ بِهِ بَعْدَ ذَلِکَ ذَاکِرًا وَلَا آثِرًا قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ ثَابِتِ بْنِ الضَّحَّاکِ وَابْنِ عَبَّاسٍ وَأَبِي هُرَيْرَةَ وَقُتَيْلَةَ وَعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ ابْنِ عُمَرَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ قَالَ أَبُو عِيسَی قَالَ أَبُو عُبَيْدٍ مَعْنَی قَوْلِهِ وَلَا آثِرًا أَيْ لَمْ آثُرْهُ عَنْ غَيْرِي يَقُولُ لَمْ أَذْکُرْهُ عَنْ غَيْرِي

قتیبہ، سفیان، زہری، حضرت سالم اپنے باپ سے نقل کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عمر کو اپنے باپ کی قسم کھاتے ہوئے سنا تو فرمایا خبردار اللہ تعالیٰ تمہیں اپنے آباء کی قسم کھانے سے منع فرماتا ہے۔ عمر فرماتے ہیں اللہ کی قسم ! اس کے بعد کبھی بھی میں نے اپنے باپ کی قسم نہیں کھائی نہ اپنی طرف سے اور نہ کسی دوسرے کی طرف سے۔ اس باب میں ثابت بن فحاک، ابن عباس، ابوہریرہ، قتیلہ اور عبدالرحمن بن سمرہ سے بھی احادیث منقول ہیں۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ ابو عبیداللہ کہتے ہیں کہ لا اثرا، کا مطلب یہی ہے کہ میں نے کسی اور سے بھی باپ کی قسم نقل نہیں کی۔

Saalim reported from his father that the Prophet heard Umar (RA) say,” By my father! By my father!” So, he said, “Know that Allah farbids you to swear on your ancestors.” Umar (RA)then said, “By Allah! I never swore on them after that neither for myself nor on behalf of others.”

[Bukhari 6647, Muslim 1646]

یہ حدیث شیئر کریں