جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ نذر اور قسموں کا بیان ۔ حدیث 1600

جو شخص اپنے غلام کو تمانچہ مارے

راوی: احمد بن منیع , اسحاق بن یوسف ازرق , ہشام دستوائی , یحیی بن کثیر , ابوقلابہ , ثابت بن ضحاک

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ يُوسُفَ الْأَزْرَقُ عَنْ هِشَامٍ الدَّسْتُوَائِيِّ عَنْ يَحْيَی بْنِ أَبِي کَثِيرٍ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ ثَابِتِ بْنِ الضَّحَّاکِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ حَلَفَ بِمِلَّةٍ غَيْرِ الْإِسْلَامِ کَاذِبًا فَهُوَ کَمَا قَالَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ اخْتَلَفَ أَهْلُ الْعِلْمِ فِي هَذَا إِذَا حَلَفَ الرَّجُلُ بِمِلَّةٍ سِوَی الْإِسْلَامِ فَقَالَ هُوَ يَهُودِيٌّ أَوْ نَصْرَانِيٌّ إِنْ فَعَلَ کَذَا وَکَذَا فَفَعَلَ ذَلِکَ الشَّيْئَ فَقَالَ بَعْضُهُمْ قَدْ أَتَی عَظِيمًا وَلَا کَفَّارَةَ عَلَيْهِ وَهُوَ قَوْلُ أَهْلِ الْمَدِينَةِ وَبِهِ يَقُولُ مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ وَإِلَی هَذَا الْقَوْلِ ذَهَبَ أَبُو عُبَيْدٍ و قَالَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالتَّابِعِينَ وَغَيْرِهِمْ عَلَيْهِ فِي ذَلِکَ الْکَفَّارَةُ وَهُوَ قَوْلُ سُفْيَانَ وَأَحْمَدَ وَإِسْحَقَ

احمد بن منیع، اسحاق بن یوسف ازرق، ہشام دستوائی، یحیی بن کثیر، ابوقلابہ، حضرت ثابت بن ضحاک سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص اسلام کے علاوہ کسی دوسرے مذہب کی جھوٹی قسم کھاتا ہے وہ اسی طرح ہو جاتا ہے۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ اہل علم کا مسئلے میں اختلاف ہے کہ جب کوئی شخص کسی دوسرے مذہب کی قسم کھائے اور یہ کہے کہ اگر اس نے فلاں کام کیا تو وہ یہودی یا نصرانی ہو جائے گا اور بعد میں وہی کام کرے۔ بعض علماء کہتے ہیں کہ اس نے بہت بڑا گناہ کیا لیکن اس پر کفارہ نہیں۔ یہ قول اہل علم مدینہ کا ہے۔ ابوعبیدہ اور مالک بن انس کا بھی یہی قول ہے۔ بعض صحابہ کرام اور دیگر علماء فرماتے ہیں کہ اس پر کفارہ ہوگا۔ سفیان ثوری، احمد، اور اسحاق کا یہی قول ہے۔

Sayyidina Thabit ibn Dahhak reported that Allah’s Messenger said, ‘If anyone swears by a religion other than Islam falsely then he is as he says.’

[Bukhari 1363, Muslim 110]

یہ حدیث شیئر کریں