جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ نذر اور قسموں کا بیان ۔ حدیث 1601

جو شخص اپنے غلام کو تمانچہ مارے

راوی: محمود بن غیلان , وکیع , سفیان , یحیی بن سعید , عبیداللہ بن زحر , ابی سعید رعینی , عبداللہ بن مالک یحصبی , عقبہ بن عامر

حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ زَحْرٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الرُّعَيْنِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَالِکٍ الْيَحْصُبِيِّ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أُخْتِي نَذَرَتْ أَنْ تَمْشِيَ إِلَی الْبَيْتِ حَافِيَةً غَيْرَ مُخْتَمِرَةٍ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ لَا يَصْنَعُ بِشَقَائِ أُخْتِکَ شَيْئًا فَلْتَرْکَبْ وَلْتَخْتَمِرْ وَلْتَصُمْ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ وَهُوَ قَوْلُ أَحْمَدَ وَإِسْحَقَ

محمود بن غیلان، وکیع، سفیان، یحیی بن سعید، عبیداللہ بن زحر، ابی سعید رعینی، عبداللہ بن مالک یحصبی، حضرت عقبہ بن عامر سے روایت ہے کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میری بہن نے نذر مانی تھی کہ بیت اللہ ننگے پاؤں اور بغیر چادر کے چل کر جائے گی۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ کو تیری بہن کی اس سختی کو جھیلنے کی ضرورت نہیں۔ اسے چاہیے کہ سوار ہو اور چادر اوڑھ کر جائے اور تین روزے رکھے۔ اس باب میں ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے بھی حدیث منقول ہے۔ یہ حدیث حسن ہے۔ بعض علماء کا اس پر عمل ہے۔ امام احمد اور اسحاق کا بھی یہی قول ہے۔

Sayyidina Uqbahibn Aamir (RA)narrated : I said, 0 Messenger of Allah, my sister had vowed that she would walk up to Bayt Allah (House of Allah) bare footed and without a covering cloak.” The Prophet said, “Allah has nothing to do with the hardship enforced on herself by your sister. Let her ride and cover herself and keep fast for three days.”

[Abu Dawud 3293, Nisai 3824, Ibn e Majah 2134, Ahmed 17292]

یہ حدیث شیئر کریں