جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ جہاد کا بیان ۔ حدیث 1611

مال غنیمت کے بارے میں

راوی: علی بن حجر , اسماعیل بن جعفر , علاء بن عبدالرحمن , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ الْعَلَائِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فُضِّلْتُ عَلَی الْأَنْبِيَائِ بِسِتٍّ أُعْطِيتُ جَوَامِعَ الْکَلِمِ وَنُصِرْتُ بِالرُّعْبِ وَأُحِلَّتْ لِيَ الْغَنَائِمُ وَجُعِلَتْ لِيَ الْأَرْضُ مَسْجِدًا وَطَهُورًا وَأُرْسِلْتُ إِلَی الْخَلْقِ کَافَّةً وَخُتِمَ بِيَ النَّبِيُّونَ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ

علی بن حجر، اسماعیل بن جعفر، علاء بن عبدالرحمن، حضرت ابوہریرہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مجھے انبیاء پر چھ فضیلتیں عطا کی گئی ہیں۔ پہلی مجھے جامع کلام عطا کی گئی۔ دوسری یہ کہ رعب کے ساتھ میری مدد کی گئی۔ تیسری یہ کہ مال غنیمت میرے لئے حلال کر دیا گیا چوتھی یہ کہ پوری زمین میرے لئے مسجد اور طہور (پاک کرنے والی) بنا دی گئی۔ پانچویں یہ کہ مجھے تمام مخلوق کی طرف رسول بنا کر بھیجا گیا اور چھٹی یہ کہ مجھ پر انبیاء کا خاتمہ کر دیا گیا۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

Sayyidina Abu Hurayrah (RA) reported that the Prophet (SAW) said, “I am given excellence over the Prophets in six respects.

(1) 1 have been given jawaami ul-kalirn (brief hut comprehensive words), (2) I have been helped by awe (in the hearts of my enemies), (3) Spoils are made lawful to me, (4) The earth is made for me a masjid (mosque, place of prayer) and means of purity, (5)1 have been sent to the entire creation, and (6) Prophethood endswith me.

یہ حدیث شیئر کریں