جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ نیکی و صلہ رحمی کا بیان ۔ حدیث 1980

باب

راوی: احمد بن محمد , عبداللہ بن مبارک , مسعودی , ولید بن عیزار , ابوعمرو شیبانی , عبداللہ بن مسعود

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ الْمَسْعُودِيِّ عَنْ الْوَلِيدِ بْنِ الْعَيْزَارِ عَنْ أَبِي عَمْرٍو الشَّيْبَانِيِّ عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ قَالَ سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَيُّ الْأَعْمَالِ أَفْضَلُ قَالَ الصَّلَاةُ لِمِيقَاتِهَا قُلْتُ ثُمَّ مَاذَا يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ بِرُّ الْوَالِدَيْنِ قُلْتُ ثُمَّ مَاذَا يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ الْجِهَادُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ ثُمَّ سَکَتَ عَنِّي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَوْ اسْتَزَدْتُهُ لَزَادَنِي وَهَذَاحَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ رَوَاهُ الشَّيْبَانِيُّ وَشُعْبَةُ وَغَيْرُ وَاحِدٍ عَنْ الْوَلِيدِ بْنِ الْعَيْزَارِ وَقَدْ رُوِيَ هَذَا الْحَدِيثُ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ
أَبِي عَمْرٍو الشَّيْبَانِيُّ عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ وَأَبُو عَمْرٍو الشَّيْبَانِيِّ اسْمُهُ سَعْدُ بْنُ إِيَاسٍ

احمد بن محمد، عبداللہ بن مبارک، مسعودی، ولید بن عیزار، ابوعمرو شیبانی، حضرت عبداللہ بن مسعود فرماتے ہیں کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کون سے اعمال افضل ہیں؟ آپ نے فرمایا وقت پر نماز ادا کرنا۔ میں نے پوچھا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پھر کون سے؟ فرمایا ماں باپ سے اچھا سلوک کرنا۔ عبداللہ بن مسعود فرماتے ہیں کہ میں نے عرض کیا یارسو اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس کے بعد کون سے اعمال افضل ہیں۔ آپ نے فرمایا اللہ کے راستے میں جہاد کرنا۔ پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خاموش ہوگئے۔ اگر میں مزید سوال کرتا تو آپ بھی جواب دیتے یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ شیبانی، شعبہ اور کئی دوسرے حضرات نے اس حدیث کو ولید بن عیزار سے روایت کیا ہے بواسطہ ابوعمرو شیبانی، حضرت عبداللہ بن مسعود سے یہ حدیث متعدد سندوں سے مروی ہے ابوعمرو شیبانی کا نام سعد بن ایاس ہے۔

Sayyidina Ibn Mas’ud narrated: I asked Allah’s Messenger “0 Messenger of Allah, which deed is most excellent?” He said, “Salah at its appointed time. I asked, “Then what, “0 Messenger of Allah?” He said, “Kindness to parents.” I asked, “What next, no Messenger of Allah?” He said, “Jihad in Allah’s path.” Then, Allah’s Messenger (SAW) observed silence with me. And, if I had asked more, he woi.ld have answered more.

[Bukhari 527, Muslim 85]

یہ حدیث شیئر کریں