جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ فرائض کے ابواب ۔ حدیث 2193

سگے بھائیوں کی میراث

راوی: بندار , یزید بن ہارون , سفیان , ابواسحق , حارث , علی

حَدَّثَنَا بُنْدَارٌ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ الْحَارِثِ عَنْ عَلِيٍّ أَنَّهُ قَالَ إِنَّکُمْ تَقْرَئُونَ هَذِهِ الْآيَةَ مِنْ بَعْدِ وَصِيَّةٍ تُوصُونَ بِهَا أَوْ دَيْنٍ وَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَضَی بِالدَّيْنِ قَبْلَ الْوَصِيَّةِ وَإِنَّ أَعْيَانَ بَنِي الْأُمِّ يَتَوَارَثُونَ دُونَ بَنِي الْعَلَّاتِ الرَّجُلُ يَرِثُ أَخَاهُ لِأَبِيهِ وَأُمِّهِ دُونَ أَخِيهِ لِأَبِيهِ

بندار، یزید بن ہارون، سفیان، ابواسحاق ، حارث، حضرت علی نے فرمایا کہ تم یہ آیت پڑھتے ہو (مِّنْ بَعْدِ وَصِيَّةٍ تُوْصُوْنَ بِھَا اَوْ دَيْنٍ ) 4۔ النساء : 12) (جو کچھ تم وصیت کرو یا قرض ہو اس کے بعد) حالانکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے وصیت سے پہلے ادائیگی قرض کا فیصلہ فرمایا اور حقیقی بھائی وارث ہوں گے علاتی بھائی وارث نہیں ہوں گے۔ آدمی اپنے اس بھائی کا وارث ہوتا ہے جو ماں باپ دونوں کی طرف سے ہو۔ (یعنی حقیقی بھائی) اور صرف باپ کی طرف سے بھائی کا وارث نہ ہوگا۔

Sayyidina Ali (RA) said, you recite this verse: While Allah’s Messenger (SAW) had commanded that debts be discharged before inheritance. And that real brothers are heirs at the exclusion of half brothers. A man inherits his brothers from the same father and mother at the exclusion of his half brother from the same father. The verse of the Qur’an: After (paying) of a bequest you may have bequeathed, or a debt. (4: 12)

[Ibn Majah 2715]

یہ حدیث شیئر کریں