جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ ولاء اور ہبہ کے متعلق ابواب ۔ حدیث 2233

ہدیہ یا ہبہ دینے کے عبد واپس لینے کی کراہت کے متعلق

راوی: محمد بن بشار , ابن ابی عدی , حسین عمر بن شعیب , طاؤس , ابن عمر اور ابن عباس م

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ حُسَيْنٍ الْمُعَلِّمِ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ حَدَّثَنِي طَاوُوسٌ عَنْ ابْنِ عُمَرَ وَابْنِ عَبَّاسٍ يَرْفَعَانِ الْحَدِيثَ قَالَ لَا يَحِلُّ لِلرَّجُلِ أَنْ يُعْطِيَ عَطِيَّةً ثُمَّ يَرْجِعُ فِيهَا إِلَّا الْوَالِدَ فِيمَا يُعْطِي وَلَدَهُ وَمَثَلُ الَّذِي يُعْطِي الْعَطِيَّةَ ثُمَّ يَرْجِعُ فِيهَا کَمَثَلِ الْکَلْبِ أَکَلَ حَتَّی إِذَا شَبِعَ قَائَ ثُمَّ عَادَ فِي قَيْئِهِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ قَالَ الشَّافِعِيُّ لَا يَحِلُّ لِمَنْ وَهَبَ هِبَةً أَنْ يَرْجِعَ فِيهَا إِلَّا الْوَالِدَ فَلَهُ أَنْ يَرْجِعَ فِيمَا أَعْطَی وَلَدَهُ وَاحْتَجَّ بِهَذَا الْحَدِيثِ

محمد بن بشار، ابن ابی عدی، حسین عمر بن شعیب، طاؤس، حضرت ابن عمر اور ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہم مرفوعاً نقل کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کسی شخص کے لئے ہدیہ دینے کے بعد واپس لینا حلال نہیں۔ ہاں البتہ باپ اپنے بیٹے کو چیز دینے کے بعد واپس لے سکتا ہے اور جو شخص کوئی چیز دے کر واپس لیتا ہے اس کی مثال اس کتے کی سی ہے جو کھا کر پیٹ بھرنے کے بعد قے کرے اور دوبارہ اسے کھانے لگے۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ امام شافعی اس حدیث سے استدلال کرتے ہیں۔ وہ فرماتے ہیں کہ باپ کے علاوہ کسی شخص کو ہدیہ دینے کے بعد واپس لینا حلال نہیں۔

It is reported marfu by Sayyidina Ibn Umar (RA) and Ibn Abbas (RA) (that the Prophet (SAW) said,) “It is not lawful for a man who presents a gift to take it back, except a father (can take back) after giving to his son. And the example of one who presents a gift and afterwards demands it back is like the dog that eats excessively till it spews out and then returns to it to consume from it.”

[Abu Dawud 3539]

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں