جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ وترکا بیان ۔ حدیث 442

وتر سے پہلے سونا مکروہ ہے

راوی: ابوکریب , زکریا بن ابوزائدہ , اسرائیل , عیسیٰ بن ابوعزہ , شعبی , ابوثور الازدی , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ زَکَرِيَّا بْنِ أَبِي زَائِدَةَ عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ عِيسَی بْنِ أَبِي عَزَّةَ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ أَبِي ثَوْرٍ الْأَزْدِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ أَمَرَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ أُوتِرَ قَبْلَ أَنْ أَنَامَ قَالَ عِيسَی بْنُ أَبِي عَزَّةَ وَکَانَ الشَّعْبِيُّ يُوتِرُ أَوَّلَ اللَّيْلِ ثُمَّ يَنَامُ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ أَبِي هُرَيْرَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَأَبُو ثَوْرٍ الْأَزْدِيُّ اسْمُهُ حَبِيبُ بْنُ أَبِي مُلَيْکَةَ وَقَدْ اخْتَارَ قَوْمٌ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَنْ بَعْدَهُمْ أَنْ لَا يَنَامَ الرَّجُلُ حَتَّی يُوتِرَ وَرُوِيَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ مَنْ خَشِيَ مِنْکُمْ أَنْ لَا يَسْتَيْقِظَ مِنْ آخِرِ اللَّيْلِ فَلْيُوتِرْ مِنْ أَوَّلِهِ وَمَنْ طَمِعَ مِنْکُمْ أَنْ يَقُومَ مِنْ آخِرِ اللَّيْلِ فَلْيُوتِرْ مِنْ آخِرِ اللَّيْلِ فَإِنَّ قِرَائَةَ الْقُرْآنِ فِي آخِرِ اللَّيْلِ مَحْضُورَةٌ وَهِيَ أَفْضَلُ

ابوکریب، زکریا بن ابوزائدہ، اسرائیل، عیسیٰ بن ابوعزہ، شعبی، ابوثور الازدی، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حکم دیا کہ سونے سے پہلے وتر پڑھا کرو عیسیٰ بن ابوعزہ کہتے ہیں کہ شعبی شروع رات وتر پڑھتے پھر سوتے تھے اس باب میں حضرت ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی روایت ہے امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں حضرت ابوہریرہ کی حدیث اس سند سے حسن غریب ہے اور ابوثورالازدی کا نام حبیب بن ابوملیکہ ہے اور صحابہ کرام اور بعد ان کے اہل علم کی ایک جماعت نے یہ مسلک اختیار کیا ہے کہ وتر پڑھنے سے پہلے نہ سوئے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے یہ بھی مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جسے یہ ڈر ہو کہ رات کے آخری حصے میں نہیں اٹھ سکے گا تو شروع میں ہی وتر پڑھ لے جسے رات کے آخری حصے میں جاگنے کی امید ہو وہ رات کے آخری حصے میں وتر پڑھے کیونکہ رات کے آخری حصے میں جب قرآن پڑھا جاتا ہے تو اس میں فرشتے حاضر ہوتے ہیں اور یہ افضل ہے

Sayyidina Abu Huraira said that Allah’s Messenger (RA) commanded him to offer the witr before going to sleep.

یہ حدیث شیئر کریں