جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ وترکا بیان ۔ حدیث 446

وتر کی پانچ رکعات

راوی: اسحاق بن منصور , عبداللہ بن نمیر , ہشام بن عروہ , عائشہ

حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ الْکَوْسَجُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَتْ صَلَاةُ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ اللَّيْلِ ثَلَاثَ عَشْرَةَ رَکْعَةً يُوتِرُ مِنْ ذَلِکَ بِخَمْسٍ لَا يَجْلِسُ فِي شَيْئٍ مِنْهُنَّ إِلَّا فِي آخِرِهِنَّ فَإِذَا أَذَّنَ الْمُؤَذِّنُ قَامَ فَصَلَّی رَکْعَتَيْنِ خَفِيفَتَيْنِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي أَيُّوبَ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ عَائِشَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رَأَی بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ الْوِتْرَ بِخَمْسٍ وَقَالُوا لَا يَجْلِسُ فِي شَيْئٍ مِنْهُنَّ إِلَّا فِي آخِرِهِنَّ قَالَ أَبُو عِيسَی وَسَأَلْتُ أَبَا مُصْعَبٍ الْمَدِينِيَّ عَنْ هَذَا الْحَدِيثِ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُوتِرُ بِالتِّسْعِ وَالسَّبْعِ قُلْتُ کَيْفَ يُوتِرُ بِالتِّسْعِ وَالسَّبْعِ قَالَ يُصَلِّي مَثْنَی مَثْنَی وَيُسَلِّمُ وَيُوتِرُ بِوَاحِدَةٍ

اسحاق بن منصور، عبداللہ بن نمیر، ہشام بن عروہ، عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی رات کی نماز تیرہ رکعتوں پر مشتمل تھی اس میں سے پانچ رکعتیں وتر پڑھتے تھے اور ان کے دوران نہیں بیٹھتے تھے آخری رکعت میں بیٹھتے پھر جب مؤذن اذان دیتا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہوتے اور دو رکعتیں پڑھتے جو بہت ہلکی ہوتیں اس باب میں حضرت ابوایوب سے بھی روایت ہے امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں حضرت عائشہ کی حدیث حسن صحیح ہے اور بعض علماء صحابہ وغیرہ نے یہی مسلک اختیار کیا ہے کہ وتر کی پانچ رکعتیں ہیں اور وہ کہتے ہیں کہ ان کے دوران نہ بیٹھے بلکہ صرف آخری رکعت میں بیٹھے

Sayyidah Aishah said, “The Prophet’s (SAW) salah of the night comprised of thirteen raka’at of which five were witr during which he did not sit down a while, except at the end. Then when the mu’adhdhin called the adhan, he stood up and prayed two light raka’at.”

یہ حدیث شیئر کریں