نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عیدین کی نماز کے لئے ایک راستے سے جانا اور دوسرے سے آنا
راوی: حنس صباح بزار , عبدالصمد بن عبدالوارث , ثواب بن عتبہ , عبداللہ بن بریدہ اپنے والد
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ الصَّبَّاحِ الْبَزَّارُ الْبَغْدَادِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَبْدِ الْوَارِثِ عَنْ ثَوَابِ بْنِ عُتْبَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَخْرُجُ يَوْمَ الْفِطْرِ حَتَّی يَطْعَمَ وَلَا يَطْعَمُ يَوْمَ الْأَضْحَی حَتَّی يُصَلِّيَ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَلِيٍّ وَأَنَسٍ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ بُرَيْدَةَ بْنِ حُصَيْبٍ الْأَسْلَمِيِّ حَدِيثٌ غَرِيبٌ و قَالَ مُحَمَّدٌ لَا أَعْرِفُ لِثَوَابِ بْنِ عُتْبَةَ غَيْرَ هَذَا الْحَدِيثِ وَقَدْ اسْتَحَبَّ قَوْمٌ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ أَنْ لَا يَخْرُجَ يَوْمَ الْفِطْرِ حَتَّی يَطْعَمَ شَيْئًا وَيُسْتَحَبُّ لَهُ أَنْ يُفْطِرَ عَلَی تَمْرٍ وَلَا يَطْعَمَ يَوْمَ الْأَضْحَی حَتَّی يَرْجِعَ
حسن صباح بزار، عبدالصمد بن عبدالوارث، ثواب بن عتبہ، عبداللہ بن بریدہ اپنے والد سے نقل کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عیدالفطر کے لئے اس وقت تک نہ جاتے جب تک کچھ کھا نہ لیتے جب کہ عید الاضحی میں اس وقت تک کچھ نہ کھاتے جب تک نماز نہ پڑھ لیتے اس باب میں علی اور انس سے بھی روایت ہے امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں بریدہ بن حصیب اسلمی کی حدیث غریب ہے امام محمد بن اسماعیل بخاری فرماتے ہیں میں ثواب بن عتبہ کی اس حدیث کے علاوہ کوئی حدیث نہیں جانتا بعض اہل علم کے نزدیک یہ مستحب ہے کہ عیدالفطر کے دن نماز سے پہلے کچھ کھا لینا چاہئے اور کھجور کا کھانا مستحب ہے عید الاضحی میں نماز سے پہلے کچھ نہ کھانا مستحب ہے
Abdullah ibn Buraydah (RA) reported from his father that the Prophet , d- did not go out for the salah ofeidul-fitr till he had eaten (something) but he did not eat (anything) oneidul-adha till he had prayed. (Ahmed23041 Ibn e Majah 1757]