جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ دعاؤں کا بیان ۔ حدیث 1331

باب مجلس ذکر کی فضیلت کے بارے میں

راوی: محمد بن بشار , مرحوم بن عبدالعزیز عطار , ابونعامة , ابوعثمان , ابوسعید خدری

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مَرْحُومُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ الْعَطَّارُ حَدَّثَنَا أَبُو نَعَامَةَ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ النَّهْدِيِّ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ خَرَجَ مُعَاوِيَةُ إِلَى الْمَسْجِدِ فَقَالَ مَا يُجْلِسُكُمْ قَالُوا جَلَسْنَا نَذْكُرُ اللَّهَ قَالَ آللَّهِ مَا أَجْلَسَكُمْ إِلَّا ذَاكَ قَالُوا وَاللَّهِ مَا أَجْلَسَنَا إِلَّا ذَاكَ قَالَ أَمَا إِنِّي لَمْ أَسْتَحْلِفْكُمْ تُهْمَةً لَكُمْ وَمَا كَانَ أَحَدٌ بِمَنْزِلَتِي مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَقَلَّ حَدِيثًا عَنْهُ مِنِّي إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ عَلَى حَلْقَةٍ مِنْ أَصْحَابِهِ فَقَالَ مَا يُجْلِسُكُمْ قَالُوا جَلَسْنَا نَذْكُرُ اللَّهَ وَنَحْمَدُهُ لِمَا هَدَانَا لِلْإِسْلَامِ وَمَنَّ عَلَيْنَا بِهِ فَقَالَ آللَّهِ مَا أَجْلَسَكُمْ إِلَّا ذَاكَ قَالُوا آللَّهِ مَا أَجْلَسَنَا إِلَّا ذَاكَ قَالَ أَمَا إِنِّي لَمْ أَسْتَحْلِفْكُمْ لِتُهْمَةٍ لَكُمْ إِنَّهُ أَتَانِي جِبْرِيلُ فَأَخْبَرَنِي أَنَّ اللَّهَ يُبَاهِي بِكُمْ الْمَلَائِكَةَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَأَبُو نَعَامَةَ السَّعْدِيُّ اسْمُهُ عَمْرُو بْنُ عِيسَى وَأَبُو عُثْمَانَ النَّهْدِيُّ اسْمُهُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مُلٍّ

محمد بن بشار، مرحوم بن عبدالعزیز عطار، ابونعامة، ابوعثمان، حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک مرتبہ حضرت معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ مسجد آئے تو لوگوں سے پوچھا کہ کیوں بیٹھے ہوئے ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہم اللہ کا ذکر کر رہے ہیں۔ حضرت معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے پوچھا۔ کیا اللہ کی قسم اللہ کے ذکر کے لئے ہی بیٹھے ہو۔ انہوں نے کہا اللہ قسم اسی لئے بیٹھے ہیں۔ حضرت معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا سنو میں نے کسی الزام یا تہمت کے پیش نظر تم سے قسم نہیں لی اور تم لوگ تو جانتے ہو کہ میں شدت احتیاط کی وجہ سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کم احادیث نقل کرتا ہوں۔ آپ ایک مرتبہ صحابہ کے حلقے کی طرف تشریف لائے اور ان سے بیٹھے کی وجہ پوچھی تو انہوں نے بتایا کہ ہم لوگ اللہ کا ذکر اور اس کی تعریف کر رہے ہیں جس نے ہمیں اسلام کی ہدایت دی اور ہم پر احسان فرمایا کہ ہمیں اس دولت سے نوازا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ کی قسم کیا تم اسی لئے بیٹھے ہو۔ صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا اللہ کی قسم ہم اسی لئے بیٹھے ہیں۔ آپ نے فرمایا میں نے تمہیں جھوٹ کے گمان کی وجہ سے قسم نہیں دی۔ جان لو کہ میرے پاس جبرائیل علیہ السلام آئے اور انہوں نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ فرشتوں سے سامنے تم پر فخر کر رہا ہے۔ یہ حدیث غریب ہے۔ ہم اس حدیث کو صرف اسی سند سے جانتے ہیں۔ ابونعامہ سعدی کا نام عمر بن عیسیٰ اور ابوعثمان نھدی کا نام ابوعبدالرحمن ہے۔

Sayyidina Abu Sa’eed Khudri (RA) reported that when Mu’awiyah (RA) came to the mosque, he asked people why they were sitting. They said, “We sit remembering Allah.” He asked, “Do you sit with no other purpose but this?” They asserted, “By Allah, we do not sit but only for that.” He said, “I did not seek your assurance on Doath because I thought you might be lying. You know well that I narrate very few ahadith from Allah’s Messenger Once he came to a circle of the Sahabah … and asked them why they were assembled. They said that they sat and remembered Allah and praised Him that. He guided them to Islam and favoured them with it. He asked them, “By Allah, is that the only thing you are sitting for?” They confirmed that they sat for nothing else. He told them that he had not made them swear lest they might be lying but that Jibril had come to him and informed him that Allah took pride in them in the company of angels.”

[Muslim 2701, Nisai 5441]

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں