جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ مناقب کا بیان ۔ حدیث 1572

باب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی فضیلت کے بارے میں

راوی: یوسف بن موسیٰ قطان بغدادی , عبیداللہ بن موسی , اسماعیل بن ابی خالد , یزید بن ابی زیاد , عبداللہ بن حارث , عباس بن عبدالمطلب

حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَی الْبَغْدَادِيُّ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَی عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي زِيَادٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ الْعَبَّاسِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ قُرَيْشًا جَلَسُوا فَتَذَاکَرُوا أَحْسَابَهُمْ بَيْنَهُمْ فَجَعَلُوا مَثَلَکَ مَثَلَ نَخْلَةٍ فِي کَبْوَةٍ مِنْ الْأَرْضِ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ خَلَقَ الْخَلْقَ فَجَعَلَنِي مِنْ خَيْرِهِمْ مِنْ خَيْرِ فِرَقِهِمْ وَخَيْرِ الْفَرِيقَيْنِ ثُمَّ تَخَيَّرَ الْقَبَائِلَ فَجَعَلَنِي مِنْ خَيْرِ قَبِيلَةٍ ثُمَّ تَخَيَّرَ الْبُيُوتَ فَجَعَلَنِي مِنْ خَيْرِ بُيُوتِهِمْ فَأَنَا خَيْرُهُمْ نَفْسًا وَخَيْرُهُمْ بَيْتًا قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْحَارِثِ هُوَ ابْنُ نَوْفَلٍ

یوسف بن موسیٰ قطان بغدادی، عبیداللہ بن موسی، اسماعیل بن ابی خالد، یزید بن ابی زیاد، عبداللہ بن حارث، حضرت عباس بن عبدالمطلب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قریش نے ایک مجلس میں اپنے حسب ونسب کا ذکر کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مثال کھجور کے ایسے درخت سے دی جو کسی ٹیلہ پر ہو۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے پوری مخلوق کو پیدا فرمایا اور مجھے ان میں سے بہترین جماعت میں پیدا فرمایا۔ پھر دوفریقوں کو پسند فرمایا۔ پھر تمام قبیلوں کو پسندیدہ بنایا اور مجھے بہترین قبیلہ میں رکھا۔ پھر گھروں کو چنا اور مجھے ان میں سے بہترین گھر میں پیدا کیا۔ چنانچہ میں ان سے ذات میں بھی بہتر ہوں۔ اور گھرانے میں بھی۔ یہ حدیث حسن ہے اور عبداللہ بن حارث سے ابن نوفل مراد ہیں۔

Sayyidina Abbas ibn Muttalib narrated that he said, ‘0 Messenger of Allah, the Quraysh gathered together and recalled their ancestry among each other and gave your example as a palm tree on a rising on land.”

The Prophet (SAW) said, Allah created the universe and made me from the best of them in the best of their group and the best of their two sections. Then He chose the tribes and made me of the best tribe.

Then He chose the families and made me of the best of the families. So I am the best of them as an individual and familywise too.”

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں