جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ فتنوں کا بیان ۔ حدیث 33

جان ومال کی حرمت کے بارے میں

راوی: ہناد , ابوالاحوص , شبیب بن غرقدة , سلیمان بن عمرو بن الاحوص , عمرو بن احوص

حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ شَبِيبِ بْنِ غَرْقَدَةَ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْأَحْوَصِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ لِلنَّاسِ أَيُّ يَوْمٍ هَذَا قَالُوا يَوْمُ الْحَجِّ الْأَکْبَرِ قَالَ فَإِنَّ دِمَائَکُمْ وَأَمْوَالَکُمْ وَأَعْرَاضَکُمْ بَيْنَکُمْ حَرَامٌ کَحُرْمَةِ يَوْمِکُمْ هَذَا فِي بَلَدِکُمْ هَذَا أَلَا لَا يَجْنِي جَانٍ إِلَّا عَلَی نَفْسِهِ أَلَا لَا يَجْنِي جَانٍ عَلَی وَلَدِهِ وَلَا مَوْلُودٌ عَلَی وَالِدِهِ أَلَا وَإِنَّ الشَّيْطَانَ قَدْ أَيِسَ مِنْ أَنْ يُعْبَدَ فِي بِلَادِکُمْ هَذِهِ أَبَدًا وَلَکِنْ سَتَکُونُ لَهُ طَاعَةٌ فِيمَا تَحْتَقِرُونَ مِنْ أَعْمَالِکُمْ فَسَيَرْضَی بِهِ قَالَ أَبُو عِيسَی وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي بَکْرَةَ وَابْنِ عَبَّاسٍ وَجَابِرٍ وَحِذْيَمِ بْنِ عَمْرٍو السَّعْدِيِّ وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَرَوَی زَائِدَةُ عَنْ شَبِيبِ بْنِ غَرْقَدَةَ نَحْوَهُ وَلَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ شَبِيبِ بْنِ غَرْقَدَةَ

ہناد، ابوالاحوص، شبیب بن غرقدة، سلیمان بن عمرو بن الاحوص، حضرت عمرو بن احوص رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حجة الوداع کے موقع پر لوگوں سے خطاب فرماتے ہوئے پوچھا یہ کون سا دن ہے انہوں نے کہا حج اکبر کا دن آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا بے شک تم لوگوں کی جان و مال اور عزت آپس میں ایک دوسرے پر اسی طرح حرام ہیں جس طرح آج کے دن کی تمہارے اس شہر کی حرمت ہے جان لو کہ انسان کے جرم کا وبال اس پر ہے سن لو انسان کے جرم کا وبال نہ اس کے اولاد پر ہے اور نہ باپ پر سن لو شیطان اس بات سے ہمیشہ کے لئے مایوس ہو چکا ہے کہ تمہارے اس شہر میں اس کی پوجا کی جائے لیکن تم اپنے چھوٹے چھوٹے اعمال میں اس کی اطاعت کرو گے اور وہ اس پر راضی ہوگا اس باب میں ابوبکرہ، ابن عباس، جابر اور حذیم بن عمرو ساعدی رضی اللہ تعالیٰ عنہم سے بھی احادیث منقول ہیں یہ حدیث حسن صحیح ہے اور اس حدیث کو زائدہ شبیب بن غرقدہ کی سند سے نقل کرتے ہیں۔

Sayyidina Amr ibn Ahwas reported that he heard Allah’s Messenger (SAW) say to the people on the day of the Farewell Pilgrimage, “What day is it today?” They said, “The day of the great pilgrimage.” He said, “So, indeed your blood your properties and your honour are sacred to each other of you as the sanctity of this your day in this your city. Know! A soul does not wrong but himself (for, he will bear responsibility for it himself). Know! A wrongdoer must not wrong his child, nor does a child wrong his parent. And, indeed the devil has despaired of ever being worshipped in this, your town, but there will be obedience to him in what you consider little deeds that you (should) perform, and he will be pleased over that.”

[Ibn Majah 3055]

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں