جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ تقدیر کا بیان ۔ حدیث 4

بابختی اور خوش بختی کے بارے میں

راوی: حسن حلوانی , عبداللہ ابن نمیر , وکیع , اعمش , سعد بن عبیدة , ابوعبدالرحمن السلمی , علی

حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْحُلْوَانِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ وَوَکِيعٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِيِّ عَنْ عَلِيٍّ قَالَ بَيْنَمَا نَحْنُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يَنْکُتُ فِي الْأَرْضِ إِذْ رَفَعَ رَأْسَهُ إِلَی السَّمَائِ ثُمَّ قَالَ مَا مِنْکُمْ مِنْ أَحَدٍ إِلَّا قَدْ عُلِمَ وَقَالَ وَکِيعٌ إِلَّا قَدْ کُتِبَ مَقْعَدُهُ مِنْ النَّارِ وَمَقْعَدُهُ مِنْ الْجَنَّةِ قَالُوا أَفَلَا نَتَّکِلُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ لَا اعْمَلُوا فَکُلٌّ مُيَسَّرٌ لِمَا خُلِقَ لَهُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ

حسن حلوانی، عبداللہ ابن نمیر، وکیع، اعمش، سعد بن عبیدة، ابوعبدالرحمن السلمی، حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ ہم لوگ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ تھے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم زمین کرید رہے تھے اچانک آپ نے آسمان کی طرف سر اٹھایا اور فرمایا تم میں سے کوئی ایسا نہیں جس کے متعلق متعین نہ ہو چکا ہو کہ وہ جنتی ہے یا جہمنی وکیع کہتے ہیں کہ کوئی شخص ایسا نہیں جس کے لئے جنت یا دوزخ میں اس کی جگہ لکھی نہ جا چکی ہو صحابہ نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیا ہم بھروسہ کر لیں آپ نے فرمایا عمل کرو ہر ایک جس کام کے لئے پیدا کیا گیا ہے اس پر وہ آسان کر دیا گیا ہے یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

Sayyidina Ali (RA) reported that while they were with Allah’s Messenger (SAW) he was scratching earth (as though in deep thought). Suddenly he raised his head to the heaven and said, “There is none among you about whom it is not determined.” Waki said, “It is recorded that his seat is in the fire or his seat is in Paradise.” They asked, “Shall we not place trust in Allah, 0 Messenger of Allah? “ He said, “Do your deeds. To everyone is made easy that for which he is created.”

[Bukhari 6605, Muslim 2647]

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں