جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ فضائل قرآن کا بیان۔ ۔ حدیث 804

سورت بقرہ اور آیة الکرسی کی فضیلت کے متعلق

راوی: محمد بن بشار , ابواحمد , سفیان , ابن ابی لیلی , ان کے بھائی , عبدالرحمن بن ابی لیلی , ابوایوب انصاری

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ ابْنِ أَبِي لَيْلَی عَنْ أَخِيهِ عِيسَی عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَی عَنْ أَبِي أَيُّوبَ الْأَنْصَارِيِّ أَنَّهُ کَانَتْ لَهُ سَهْوَةٌ فِيهَا تَمْرٌ فَکَانَتْ تَجِيئُ الْغُولُ فَتَأْخُذُ مِنْهُ قَالَ فَشَکَا ذَلِکَ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَاذْهَبْ فَإِذَا رَأَيْتَهَا فَقُلْ بِسْمِ اللَّهِ أَجِيبِي رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَأَخَذَهَا فَحَلَفَتْ أَنْ لَا تَعُودَ فَأَرْسَلَهَا فَجَائَ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَا فَعَلَ أَسِيرُکَ قَالَ حَلَفَتْ أَنْ لَا تَعُودَ فَقَالَ کَذَبَتْ وَهِيَ مُعَاوِدَةٌ لِلْکَذِبِ قَالَ فَأَخَذَهَا مَرَّةً أُخْرَی فَحَلَفَتْ أَنْ لَا تَعُودَ فَأَرْسَلَهَا فَجَائَ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَا فَعَلَ أَسِيرُکَ قَالَ حَلَفَتْ أَنْ لَا تَعُودَ فَقَالَ کَذَبَتْ وَهِيَ مُعَاوِدَةٌ لِلْکَذِبِ فَأَخَذَهَا فَقَالَ مَا أَنَا بِتَارِکِکِ حَتَّی أَذْهَبَ بِکِ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ إِنِّي ذَاکِرَةٌ لَکَ شَيْئًا آيَةَ الْکُرْسِيِّ اقْرَأْهَا فِي بَيْتِکَ فَلَا يَقْرَبُکَ شَيْطَانٌ وَلَا غَيْرُهُ قَالَ فَجَائَ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَا فَعَلَ أَسِيرُکَ قَالَ فَأَخْبَرَهُ بِمَا قَالَتْ قَالَ صَدَقَتْ وَهِيَ کَذُوبٌ قَالَ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ وَفِي الْبَاب عَنْ أُبَيِّ بْنِ کَعْبٍ

محمد بن بشار، ابواحمد، سفیان، ابن ابی لیلی، ان کے بھائی، عبدالرحمن بن ابی لیلی، حضرت ابوایوب انصاری فرماتے ہیں کہ ان کے ہاں ایک طاق تھا جس میں کھجوریں تھیں ایک جننی آتی اور اس میں سے کھجوریں چرا لیتی۔ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے شکایت کی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جاؤ اور جب وہ آئے تو کہنا بِسْمِ اللَّهِ اور پھر کہنا کہ اللہ اور اس کے رسول کے حکم کی تعمیل کرو۔ راوی کہتے ہیں کہ ابوایوب نے اسے پکڑ لیا تو وہ جننی قسم کھانے لگی کہ دوبارہ نہیں آئے گی۔ انہوں نے اسے چھوڑ دیا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پوچھا کہ تمہارے قیدی نے کیا کیا؟ عرض کیا اس نے قسم کھائی ہے کہ اب نہیں آئے گی۔ آپ نے فرمایا اس نے جھوٹ بولا کیونکہ وہ جھوٹ کی عادی ہے۔ چنانچہ حضرت ابوایوب نے اسے پکڑا تو اس نے پھر قسم کھائی اور ابوایوب نے اسے دوبارہ چھوڑ دیا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پوچھا تمہارے قیدی کا کیا ہوا؟ عرض کیا اس نے قسم کھائی ہے کہ اب نہیں آئے گی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس نے جھوٹ کہا کیونکہ وہ جھوٹ کی عادی ہے چنانچہ حضرت ابوایوب نے پھر اسے پکڑا اور فرمایا میں تجھے نہیں چھوڑوں گا یہاں تک کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں لے جاؤں۔ اس نے کہا میں تمہیں ایک چیز بتاتی ہوں وہ یہ کہ تم گھر میں آیة الکرسی پڑھا کرو تو شیطان یا کوئی اور چیز تمہارے قریب نہیں آئے گی۔ وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اس کے قول کی خبر دی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس نے سچ کہا اگرچہ وہ جھوٹی ہے۔ یہ حدیث حسن غریب ہے۔

Abu Ayyub Ansari (RA) reported that he had a niche that contained dates. A female jinn would come and take away dates from it. He complained about it to the Prophet (SAW) who said, “Go. When you see her, say, ‘In the name of Allah, obey Allah’s Messenger (SAW). So, he nabbed her and she swore that she would not return. He let her go and went to the Prophet (SAW) who asked, “What has your prisoner done?” He said, “She has promissed not to come again.” He said, “She has lied. She will come again.” He nabbed her again and she promised that she would not come again, so he let her go. He went to the Prophet (SAW) who asked, “What has your prisoner done?” He said that she had promised not to return. The Prophet (SAW) said, “She has lied and will come back.” So, he nabbed her, (the third time) and said, “I am not going to free you till I take you to the Prophet (SAW). She said, “I mention to you something the ayat ul-Kursi. Recite it in your house. The devil or any other than him will not approach you. “He went to the Prophet (SAW), who asked him what his prisoner had done and he informed him of what she had said. The Prophet (SAW) said, “She has spoken truth though she is a liar.”

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں