سنن ابن ماجہ ۔ جلد اول ۔ زکوۃ کا بیان ۔ حدیث 1788

زکوة ادا شدہ مال خزانہ نہیں

راوی: عمرو بن سواد مصری , عبداللہ بن وہب , ابن لہیعہ , عقیل , ابن شہاب , عمر بن خطاب کے آزاد کردہ غلام خالد بن اسلم

حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ سَوَّادٍ الْمِصْرِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ عَنْ ابْنِ لَهِيعَةَ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ حَدَّثَنِي خَالِدُ بْنُ أَسْلَمَ مَوْلَی عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ قَالَ خَرَجْتُ مَعَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ فَلَحِقَهُ أَعْرَابِيٌّ فَقَالَ لَهُ قَوْلُ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ وَالَّذِينَ يَکْنِزُونَ الذَّهَبَ وَالْفِضَّةَ وَلَا يُنْفِقُونَهَا فِي سَبِيلِ اللَّهِ قَالَ لَهُ ابْنُ عُمَرَ مَنْ کَنَزَهَا فَلَمْ يُؤَدِّ زَکَاتَهَا فَوَيْلٌ لَهُ إِنَّمَا کَانَ هَذَا قَبْلَ أَنْ تُنْزَلَ الزَّکَاةُ فَلَمَّا أُنْزِلَتْ جَعَلَهَا اللَّهُ طَهُورًا لِلْأَمْوَالِ ثُمَّ الْتَفَتَ فَقَالَ مَا أُبَالِي لَوْ کَانَ لِي أُحُدٌ ذَهَبًا أَعْلَمُ عَدَدَهُ وَأُزَکِّيهِ وَأَعْمَلُ فِيهِ بِطَاعَةِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ

عمرو بن سواد مصری، عبداللہ بن وہب، ابن لہیعہ، عقیل، ابن شہاب، حضرت عمر بن خطاب کے آزاد کردہ غلام خالد بن اسلم کہتے ہیں کہ میں عبداللہ بن عمر کے ساتھ باہر نکلا تو ایک دیہاتی ان سے ملا اور ان سے کہا اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا (وَالَّذِيْنَ يَكْنِزُوْنَ الذَّهَبَ وَالْفِضَّةَ وَلَا يُنْفِقُوْنَهَا فِيْ سَبِيْلِ اللّٰهِ) 9۔ التوبہ : 34) اور جو لوگ سونا چاندی جمع کر کے رکھتے ہیں اور اسے اللہ کی راہ میں خرچ نہیں کرتے انہیں دردناک عذاب کی خوشخبری دیجئے ، کی تفسیر کیا ہے فرمایا جو مال جمع کر کے رکھے اور زکوة ادا نہ کرے اس کیلئے تباہی ہے یہ آیت زکوة کا حکم نازل ہونے سے پہلے کی ہے جب زکوة مشروع ہوئی تو اللہ نے اسے مال کی پاکی کا ذریعہ بنا دیا پھر متوجہ ہو کر فرمایا اگر میرے پاس احد کے برابر سونا ہو مجھے اس کی مقدار معلوم ہو اور میں زکوة ادا کر کے اللہ کی مرضی کے مطابق اسے خرچ کروں تو مجھے کوئی پرواہ نہیں ۔

Khalid bin Aslam, the freed slave of 'Umar bin Khattab, said: "I went out with 'Abdullah bin 'Umar, and a Bedouin met him and recited to him the words of Allah: 'And those who hoard up gold and silver (the money, the Zakah of which has not been paid) and spend them not in the way of Allah . Ibn 'Umar said to him.
'The one who hoards it and doe; not pay the Zakat due on it, woe to him. But this was before the (ruling on) Zakat was revealed.
When it was revealed, Allah made It a purification of wealth' Then he turned away and said: ;I do not mind if I have (the equivalent of) Uhud in gold provided that I know how much it is and I pay Zakat on it and I ils.e it in obedience of Allah, the Mighty and Sublime.'" (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں