سنن ابن ماجہ ۔ جلد دوم ۔ تجارت ومعاملات کا بیان ۔ حدیث 299

کمائی کی ترغیب ۔

راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , خالد بن مخلد , عبداللہ بن سلیمان , معاذ بن عبداللہ بن خبیب

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ مُعَاذِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ خُبَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَمِّهِ قَالَ کُنَّا فِي مَجْلِسٍ فَجَائَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَلَی رَأْسِهِ أَثَرُ مَائٍ فَقَالَ لَهُ بَعْضُنَا نَرَاکَ الْيَوْمَ طَيِّبَ النَّفْسِ فَقَالَ أَجَلْ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ ثُمَّ أَفَاضَ الْقَوْمُ فِي ذِکْرِ الْغِنَی فَقَالَ لَا بَأْسَ بِالْغِنَی لِمَنْ اتَّقَی وَالصِّحَّةُ لِمَنْ اتَّقَی خَيْرٌ مِنْ الْغِنَی وَطِيبُ النَّفْسِ مِنْ النَّعِيمِ

ابوبکر بن ابی شیبہ، خالد بن مخلد، عبداللہ بن سلیمان، معاذ بن عبداللہ بن حضرت خبیب اپنے چچا سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے فرمایا ہم ایک مجلس میں تھے کہ نبی تشریف لائے آپ کے سر پر پانی کے اثرات تھے۔ ہم میں سے کسی نے عرض کیا ہم آپ کو (پہلے کی نسبت زیادہ) خوش خوش محسوس کر رہے ہیں۔ آپ نے فرمایا جی ہاں ! اَلْحَمْدُ لِلَّهِ۔ پھر لوگوں نے مالداری کا ذکر شروع کر دیا۔ آپ نے فرمایا جو تقوی اختیار کرے اس کے لئے مالداری میں کچھ حرج نہیں اور متقی کیلئے تندرستی الداری سے بھی بہتر ہے اور دل کا خوش ہونا (طبیعت میں فرحت) بھی ایک نعمت ہے۔

It was narrated from Muadh bin' Abdullah bin Khubaib, from his father, that his paternal uncle said: "We were sitting in a gathering, and the Prophet P.B.U.H came with traces of water on his head. One of us said to him: 'We see that you are of good cheer today: He said: 'Yes, praise is to Allah: Then he spoke to the people about being rich. He said: 'There is nothing wrong with being rich for one who has piety, but good health, for one who has piety is better than niches, and being of good cheer is a blessing." (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں