سنن ابن ماجہ ۔ جلد دوم ۔ فیصلوں کا بیان ۔ حدیث 469

ظلم اور رشوت سے شدید ممانعت

راوی: ابوبکر بن خلاد , یحییٰ بن سعید , مجالد , عامر , مسروق , عبداللہ بن مسعود

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ خَلَّادٍ الْبَاهِلِيُّ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا مُجَالِدٌ عَنْ عَامِرٍ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا مِنْ حَاکِمٍ يَحْکُمُ بَيْنَ النَّاسِ إِلَّا جَائَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَمَلَکٌ آخِذٌ بِقَفَاهُ ثُمَّ يَرْفَعُ رَأْسَهُ إِلَی السَّمَائِ فَإِنْ قَالَ أَلْقِهِ أَلْقَاهُ فِي مَهْوَاةٍ أَرْبَعِينَ خَرِيفًا

ابوبکر بن خلاد، یحییٰ بن سعید، مجالد، عامر، مسروق، حضرت عبداللہ بن مسعود فرماتے ہیں کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو حاکم بھی لوگوں کے درمیان فیصلہ کرتا ہوگا وہ روز قیامت اس حالت میں حاضر ہوگا کہ ایک فرشتہ اس کی گردن سے پکڑے ہوئے ہوگا پھر وہ فرشتہ آسمان کی طرف سر اٹھائے گا اگر یہ حکم ہوگا کہ اس کو پھینک دو تو وہ اسے پھینک دے گا ایک خندق میں جس میں چالیس سال تک وہ گرتا چلا جائے گا۔

It was narrated that 'Abdullah said: "The Messenger of Allah said: 'There is no judge who judges between the people but on the Day of Resurrection an angel will come and take hold of the back of his head and raise his head towards the sky and if it said: "Throw him," he will throw him into an abyss the depth of forty autumns (years).'''

یہ حدیث شیئر کریں