سنن ابن ماجہ ۔ جلد دوم ۔ شفعہ کا بیان ۔ حدیث 657

جب حد مقرر ہوجائے تو شفعہ نہیں ہوسکتا

راوی: محمد بن یحییٰ , عبدالرزاق , معمر , زہری , ابی سلمہ , جابر بن عبداللہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ إِنَّمَا جَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الشُّفْعَةَ فِي کُلِّ مَا لَمْ يُقْسَمْ فَإِذَا وَقَعَتْ الْحُدُودُ وَصُرِّفَتْ الطُّرُقُ فَلَا شُفْعَةَ

محمد بن یحییٰ، عبدالرزاق، معمر، زہری، ابی سلمہ، حضرت جابر بن عبداللہ فرماتے ہیں کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ہر اس چیز کو قابل شفعہ قرار دیا جو ابھی تقسیم نہیں ہوئی اور جب حدیں مقرر ہوگئیں اور راستے جدا جدا ہوگئے تو اب (شرکت کی بنیاد پر) کوئی شفعہ نہیں ہوسکتا۔

It was narrated from Jabir bin 'Abdullah that the Messenger of Allah P.B.U.H ruled that preemption takes effect in all cases where land has not been divided. But if the boundaries have been set and the roads laid out, then there is no preemption."

یہ حدیث شیئر کریں