سنن ابن ماجہ ۔ جلد دوم ۔ گمشدہ چیزوں کا بیان ۔ حدیث 661

گمشدہ اونٹ ، گائے اور بکری

راوی: محمد بن بشار , یحییٰ بن سعید , ابوحیان , ضحاک , خال بن منذر بن جریر

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا أَبُو حَيَّانَ التَّيْمِيُّ حَدَّثَنَا الضَّحَّاکُ خَالُ الْمُنْذِرِ بْنِ جَرِيرٍ عَنْ الْمُنْذِرِ بْنِ جَرِيرٍ قَالَ کُنْتُ مَعَ أَبِي بِالْبَوَازِيجِ فَرَاحَتْ الْبَقَرُ فَرَأَی بَقَرَةً أَنْکَرَهَا فَقَالَ مَا هَذِهِ قَالُوا بَقَرَةٌ لَحِقَتْ بِالْبَقَرِ قَالَ فَأَمَرَ بِهَا فَطُرِدَتْ حَتَّی تَوَارَتْ ثُمَّ قَالَ سَمِعْتَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا يُؤْوِي الضَّالَّةَ إِلَّا ضَالٌّ

محمد بن بشار، یحییٰ بن سعید، ابوحیان، ضحاک، خال بن حضرت منذر بن جریر فرماتے ہیں کہ میں اپنے والد کے ساتھ بوازیخ (نامی مقام) میں تھا کہ گائیں نکلیں تو انہوں نے ایک گائے کو اجنبی خیال کیا اور فرمایا یہ گائے کیسی ہے؟ لوگوں نے کہا کسی کی گائے ہماری گائیوں میں آملی ہے۔ آپ نے حکم دیا تو اسے ہانک کر نکال دیا گیا یہاں تک کہ وہ نگاہوں سے اوجھل ہوگئی پھر فرمایا کہ میں نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا گمشدہ چیز کو اپنے گھر گمراہ ہی لاتا ہے۔

It was narrated that Mundhir bin Jarir said: "I was with my father in Bawazij and the cows came back in the evening. He saw a cow and did not recognize it. He said: 'What is this?' He said: 'A cow that joined the herd: And he issued orders that it be driven away until it disappeared from view, Then he said: 'I heard the Messenger of Allah say "No one gives refuge to a stray animal but one who is also astray."

یہ حدیث شیئر کریں