سنن ابن ماجہ ۔ جلد دوم ۔ گمشدہ چیزوں کا بیان ۔ حدیث 662

گمشدہ اونٹ ، گائے اور بکری

راوی: اسحق بن اسماعیل بن علاء , سفیان بن عیینہ , یحییٰ بن سعید , ربیعہ بن ابی عبدالرحمن , زید بن خالد جہنی

حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِسْمَعِيلَ بْنِ الْعَلَائِ الْأَيْلِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ يَزِيدَ مَوْلَی الْمُنْبَعِثِ عَنْ زَيْدِ بْنِ خَالِدٍ الْجُهَنِيِّ فَلَقِيتُ رَبِيعَةَ فَسَأَلْتُهُ فَقَالَ حَدَّثَنِي يَزِيدُ عَنْ زَيْدِ بْنِ خَالِدٍ الْجُهَنِيِّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ سُئِلَ عَنْ ضَالَّةِ الْإِبِلِ فَغَضِبَ وَاحْمَرَّتْ وَجْنَتَاهُ فَقَالَ مَا لَکَ وَلَهَا مَعَهَا الْحِذَائُ وَالسِّقَائُ تَرِدُ الْمَائَ وَتَأْکُلُ الشَّجَرَ حَتَّی يَلْقَاهَا رَبُّهَا وَسُئِلَ عَنْ ضَالَّةِ الْغَنَمِ فَقَالَ خُذْهَا فَإِنَّمَا هِيَ لَکَ أَوْ لِأَخِيکَ أَوْ لِلذِّئْبِ وَسُئِلَ عَنْ اللُّقَطَةِ فَقَالَ اعْرِفْ عِفَاصَهَا وَوِکَائَهَا وَعَرِّفْهَا سَنَةً فَإِنْ اعْتُرِفَتْ وَإِلَّا فَاخْلِطْهَا بِمَالِکَ

اسحاق بن اسماعیل بن علاء، سفیان بن عیینہ، یحییٰ بن سعید، ربیعہ بن ابی عبدالرحمن، حضرت زید بن خالد جہنی سے روایت ہے کہ نبی سے گمشدہ اونٹ لے لینے کے متعلق دریافت کیا گیا آپ غصہ میں آگئے اور آپ کے رخسار مبارک سرخ ہوگئے اور فرمایا تمہیں اس سے کیا غرض اس کے پاس اس کا جوتا ہے اور مشکیزہ اور وہ خود پانی پر جا کر پانی پیتا ہے اور درختوں کے پتے کھاتا ہے یہاں تک کہ اس کا مالک اس تک پہنچ جائے اور اسے پکڑ لے اور آپ سے گمشدہ بکری کے متعلق پوچھا گیا آپ نے فرمایا اسے پکڑ لو وہ تمہاری ہے یا تمہارے بھائی کی ورنہ پھر بھیڑئیے کی اور آپ کی گمشدہ چیز کے متعلق پوچھا گیا آپ نے فرمایا اس کی تھیلی اور بندھن کو خوب یاد رکھو اور سال بھر اس کی تشہیر کرو اگر کوئی اسے پہچان لے تو ٹھیک ورنہ اپنے مال میں شامل کرسکتے ہو۔

It was narrated from Zaid bin Khalid that the Prophet was asked about a lost camel. He became angry and his cheeks turned red, and he said: "What does it have to do with you? It has its feet and its water supply, It can go and drink water and eat from the trees until its Owner finds it." And he was asked about lost sheep, and he said: "Take it for it will be for you or for your brother or for the wolf." And he was asked about lost property and he said: "Remember the features of its leather bag and strap, and announce it for one year, then if someone claims it describing it to you with those features (give it to him), otherwise incorporate it into your Own wealth."

یہ حدیث شیئر کریں