سنن ابن ماجہ ۔ جلد دوم ۔ گمشدہ چیزوں کا بیان ۔ حدیث 664

گمشدہ اونٹ ، گائے اور بکری

راوی: علی بن محمد , وکیع , سفیان بن سلمہ بن کہیل , سوید بن غفلہ , زید بن صوحان , سلیمان بن ربیعہ , سوید بن غفلہ

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ کُهَيْلٍ عَنْ سُوَيْدِ بْنِ غَفَلَةَ قَالَ خَرَجْتُ مَعَ زَيْدِ بْنِ صُوحَانَ وَسَلْمَانَ بْنِ رَبِيعَةَ حَتَّی إِذَا کُنَّا بِالْعُذَيْبِ الْتَقَطْتُ سَوْطًا فَقَالَا لِي أَلْقِهِ فَأَبَيْتُ فَلَمَّا قَدِمْنَا الْمَدِينَةَ أَتَيْتُ أُبَيَّ بْنَ کَعْبٍ فَذَکَرْتُ ذَلِکَ لَهُ فَقَالَ أَصَبْتَ الْتَقَطْتُ مِائَةَ دِينَارٍ عَلَی عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَأَلْتُهُ فَقَالَ عَرِّفْهَا سَنَةً فَعَرَّفْتُهَا فَلَمْ أَجِدْ أَحَدًا يَعْرِفُهَا فَسَأَلْتُهُ فَقَالَ عَرِّفْهَا فَعَرَّفْتُهَا فَلَمْ أَجِدْ أَحَدًا يَعْرِفُهَا فَقَالَ اعْرِفْ وِعَائَهَا وَوِکَائَهَا وَعَدَدَهَا ثُمَّ عَرِّفْهَا سَنَةً فَإِنْ جَائَ مَنْ يَعْرِفُهَا وَإِلَّا فَهِيَ کَسَبِيلِ مَالِکَ

علی بن محمد، وکیع، سفیان بن سلمہ بن کہیل، سوید بن غفلہ، زید بن صوحان، سلیمان بن ربیعہ، حضرت سوید بن غفلہ کہتے ہیں کہ زید بن صوحان اور سلیمان بن ربیعہ کے ساتھ باہر گیا جب ہم عذیب نامی جگہ پر پہنچے تو مجھے ایک کوڑا ملا۔ دونوں حضرات نے مجھے کہا کہ اسے پھینک دو میں نہ مانا جب ہم مدینہ پہنچے تو میں ابی بن کعب کی خدمت میں حاضر ہوا اور یہ بات ان سے ذکر کی۔ فرمایا تم نے درست کیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے عہد مبارک میں مجھے سو اشرفیاں ملیں میں نے آپ سے دریافت کیا تو فرمایا سال بھر ان کی تشہیر کرو میں نے ان کی تشہیر کی مجھے کوئی بھی نہ ملا جو ان اشرفیوں کے متعلق جانتا میں نے پھر دریافت کیا فرمایا ان کی تشہیر مزید کرو پھر بھی مجھے کوئی نہ ملا جو اشرفیوں کے متعلق جانتا تو آپ نے فرمایا اس کی تھیلی اور بندھن خوب پہچان لو اور ان کو شمار کرلو پھر سال بھر ان کی تشہیر کرو اگر کئی ان کو پہچاننے والا آجائے تو ٹھیک ورنہ وہ تمہارے مال کی طرح ہے۔

It was narrated that Suwaid bin Ghafalah said: "I Went out with Zaid bin Suhan and Salman bin Rabiah, and When we were at 'Udhaib, I found a whip. They said to me: 'Throw it away,' but I refused, When we came to Al-Madinah I went to Ubayy bin Ka'b and told him about that. He said: 'You did the right thing. I found one hundred Dinar that had been lost at the time of the Messenger of Allah , and I asked him about it. He said, "Announce it for a year:' So I announced it, and I did not find anyone who recognized it. I asked him (again) and he said: Announce it," but I did not find anyone who recognized it. He said: "Remember the features of its bag and strap, and how many it contains, then announce it for a year, If someone comes who describes it with those features(give it to him), otherwise it is like your own property."

یہ حدیث شیئر کریں