سنن ابن ماجہ ۔ جلد دوم ۔ جہاد کا بیان ۔ حدیث 913

اللہ کے راستے میں لڑنے کی فضیلت ۔

راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , ابوکریب , عبداللہ بن موسی , شیبان , فراس , عطیہ , ابوسعید خدری

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو کُرَيْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَی عَنْ شَيْبَانَ عَنْ فِرَاسٍ عَنْ عَطِيَّةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْمُجَاهِدُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ مَضْمُونٌ عَلَی اللَّهِ إِمَّا أَنْ يَکْفِتَهُ إِلَی مَغْفِرَتِهِ وَرَحْمَتِهِ وَإِمَّا أَنْ يَرْجِعَهُ بِأَجْرٍ وَغَنِيمَةٍ وَمَثَلُ الْمُجَاهِدِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ کَمَثَلِ الصَّائِمِ الْقَائِمِ الَّذِي لَا يَفْتُرُ حَتَّی يَرْجِعَ

ابوبکر بن ابی شیبہ، ابوکریب، عبداللہ بن موسی، شیبان، فراس، عطیہ، حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ کے راستہ میں لڑنے والے کا اللہ ذمہ دار ہے یا تو اسے اپنی بخشش ورحمت کے ساتھ ملالے گا اور یا اجر وغنیمت کے ساتھ واپس لوٹادے گا۔ اللہ کے راستہ میں لڑنے والے کی مثال اس روزہ دار کی سی ہے جو قیام کرے اور سست نہ ہو یہاں تک کہ مجاہد واپس آئے ۔

It was narrated from Abu Sa'eed Al-Khudri that the Prophet said: "The one who fights in the ca use of Allah has a guarantee from Allah. Either He will raise him to His forgiveness and mercy, or He will send him back with reward and spoils of war. The likeness of the one who fights in the cause of Allah is that of one who fasts and prays at night without ceasing, until he returns." (Hasan)

یہ حدیث شیئر کریں