سنن ابن ماجہ ۔ جلد سوم ۔ قربانی کا بیان ۔ حدیث 7

قربانی کا ثواب

راوی: عبدالرحمن بن ابراہیم دمشقی , عبداللہ بن نافع , ابومثنی , ہشام بن عروہ , سیدہ عائشہ

حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدِّمَشْقِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ ابْنُ نَافِعٍ حَدَّثَنِي أَبُو الْمُثَنَّی عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا عَمِلَ ابْنُ آدَمَ يَوْمَ النَّحْرِ عَمَلًا أَحَبَّ إِلَی اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ مِنْ هِرَاقَةِ دَمٍ وَإِنَّهُ لَيَأْتِي يَوْمَ الْقِيَامَةِ بِقُرُونِهَا وَأَظْلَافِهَا وَأَشْعَارِهَا وَإِنَّ الدَّمَ لَيَقَعُ مِنْ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ بِمَکَانٍ قَبْلَ أَنْ يَقَعَ عَلَی الْأَرْضِ فَطِيبُوا بِهَا نَفْسًا

عبدالرحمن بن ابراہیم دمشقی، عبداللہ بن نافع، ابومثنی، ہشام بن عروہ، سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا دس ذی الحجہ کو ابن آدم کوئی ایسا عمل نہیں کرتا جو اللہ کو خون بہانے سے زیادہ پسندیدہ ہو اور روز قیامت قربانی کا جانور سینگوں، کھروں اور بالوں سمیت پیش ہوگا اور خون زمین پر گرنے سے قبل اللہ کے ہاں مقام قبولیت حاصل کرلیتا ہے۔ اس لئے خوش دلی سے قربانی کیا کرو۔

It was narrated from 'Aishah that the Prophet said: "The son of Adam does not do any deed on the Day of Sacrifice that is dearer to Allah than shedding blood. It will come on the Day of Resurrection with his horns and cloven hoofs and hair. Its blood is accepted by Allah before it reaches the ground. So be content when you do it."

یہ حدیث شیئر کریں