سنن ابن ماجہ ۔ جلد سوم ۔ فتنوں کا بیان ۔ حدیث 810

لا الہ الا اللہ کہنے والوں سے ہاتھ روکنا

راوی: سوید بن سعید , علی بن مسہر , عاصم بن سمیط بن سمیر

حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ السُّمَيْطِ بْنِ السَّمِيرِ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ الْحُصَيْنِ قَالَ أَتَی نَافِعُ بْنُ الْأَزْرَقِ وَأَصْحَابُهُ فَقَالُوا هَلَکْتَ يَا عِمْرَانُ قَالَ مَا هَلَکْتُ قَالُوا بَلَی قَالَ مَا الَّذِي أَهْلَکَنِي قَالُوا قَالَ اللَّهُ وَقَاتِلُوهُمْ حَتَّی لَا تَکُونَ فِتْنَةٌ وَيَکُونَ الدِّينُ کُلُّهُ لِلَّهِ قَالَ قَدْ قَاتَلْنَاهُمْ حَتَّی نَفَيْنَاهُمْ فَکَانَ الدِّينُ کُلُّهُ لِلَّهِ إِنْ شِئْتُمْ حَدَّثْتُکُمْ حَدِيثًا سَمِعْتُهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالُوا وَأَنْتَ سَمِعْتَهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ نَعَمْ شَهِدْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ بَعَثَ جَيْشًا مِنْ الْمُسْلِمِينَ إِلَی الْمُشْرِکِينَ فَلَمَّا لَقُوهُمْ قَاتَلُوهُمْ قِتَالًا شَدِيدًا فَمَنَحُوهُمْ أَکْتَافَهُمْ فَحَمَلَ رَجُلٌ مِنْ لُحْمَتِي عَلَی رَجُلٍ مِنْ الْمُشْرِکِينَ بِالرُّمْحِ فَلَمَّا غَشِيَهُ قَالَ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ إِنِّي مُسْلِمٌ فَطَعَنَهُ فَقَتَلَهُ فَأَتَی رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَلَکْتُ قَالَ وَمَا الَّذِي صَنَعْتَ مَرَّةً أَوْ مَرَّتَيْنِ فَأَخْبَرَهُ بِالَّذِي صَنَعَ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَهَلَّا شَقَقْتَ عَنْ بَطْنِهِ فَعَلِمْتَ مَا فِي قَلْبِهِ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ لَوْ شَقَقْتُ بَطْنَهُ لَکُنْتُ أَعْلَمُ مَا فِي قَلْبِهِ قَالَ فَلَا أَنْتَ قَبِلْتَ مَا تَکَلَّمَ بِهِ وَلَا أَنْتَ تَعْلَمُ مَا فِي قَلْبِهِ قَالَ فَسَکَتَ عَنْهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمْ يَلْبَثْ إِلَّا يَسِيرًا حَتَّی مَاتَ فَدَفَنَّاهُ فَأَصْبَحَ عَلَی ظَهْرِ الْأَرْضِ فَقَالُوا لَعَلَّ عَدُوًّا نَبَشَهُ فَدَفَنَّاهُ ثُمَّ أَمَرْنَا غِلْمَانَنَا يَحْرُسُونَهُ فَأَصْبَحَ عَلَی ظَهْرِ الْأَرْضِ فَقُلْنَا لَعَلَّ الْغِلْمَانَ نَعَسُوا فَدَفَنَّاهُ ثُمَّ حَرَسْنَاهُ بِأَنْفُسِنَا فَأَصْبَحَ عَلَی ظَهْرِ الْأَرْضِ فَأَلْقَيْنَاهُ فِي بَعْضِ تِلْکَ الشِّعَابِ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ حَفْصٍ الْأَيْلِيُّ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ السُّمَيْطِ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ الْحُصَيْنِ قَالَ بَعَثَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَرِيَّةٍ فَحَمَلَ رَجُلٌ مِنْ الْمُسْلِمِينَ عَلَی رَجُلٍ مِنْ الْمُشْرِکِينَ فَذَکَرَ الْحَدِيثَ وَزَادَ فِيهِ فَنَبَذَتْهُ الْأَرْضُ فَأُخْبِرَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ إِنَّ الْأَرْضَ لَتَقْبَلُ مَنْ هُوَ شَرٌّ مِنْهُ وَلَکِنَّ اللَّهَ أَحَبَّ أَنْ يُرِيَکُمْ تَعْظِيمَ حُرْمَةِ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ

سوید بن سعید، علی بن مسہر، عاصم بن حضرت سمیط بن سمیر فرماتے ہیں کہ نافع بن ارزق اور ان کے ساتھی (حضرت عمران بن حصین رضی اللہ تعالیٰ عنہ) آئے اور کہنے لگے آپ تو ہلاک ہو گئے فرمایا میں ہلاک نہیں ہوا کہنے لگے کیوں نہیں (تم ہلاک ہو گئے) ؟ فرمایا میں کیونکر ہلاک ہوا کہنے لگے اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے اور کفار سے قتال کرتے رہو یہاں تک کہ فتنہ باقی نہ رہے اور سب دین (نظام) اللہ کا ہو جائے فرمایا ہم نے کفار سے قتال کیا یہاں تک کہ انہیں ختم کر دیا اور دین (نظام) سب اللہ کا (قائم) ہو گیا اگر تم چاہو تو میں تمہیں ایک حدیث سناؤں تو میں نے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنی کہنے لگے آپ نے بذات خود رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنی ہے ؟ فرمایا جی ہاں میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر تھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اہل اسلام کا ایک لشکر کفار کی طرف روانہ کیا جب اس لشکر کا کفار سے سامنا ہوا تو انہوں نے کفار کے ساتھ بہت جنگ کی بالآخر کفار (بھاگ کھڑے ہوئے اور) اپنے کندھے مسلمانوں کی طرف کر دیئے میرے ایک عزیز نے ایک مشرک مرد پر نیزے سے حملہ کیا جب اس نے مشرک پر قابو پالیا تو مشرک کہنے لگا أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ میں مسلمان ہوتا ہوں لیکن میرے عزیز نے اسے نیزہ مار کر قتل کر دیا جب رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضری ہوئی تو عرض کرنے لگا اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں تو تباہ ہو گیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک یا دو مرتبہ دریافت فرمایا تم نے کیا کیا اس نے ساری بات سنادی رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم نے اس کا پیٹ چیر کر اس کے دل کی حالت کیوں نہ معلوم کرلی ؟ عرض کرنے لگا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اگر میں اس کا پیٹ چیرتا تو کیا مجھے اس کے دل کی حالت معلوم ہو جاتی ؟ فرمایا پھر اس کی زبانی بات ہی قبول کر لیتے جبکہ تم اس کے دل کی بات کسی طرح بھی معلوم نہ کر سکتے تھے حضرت عمران رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کے بارے میں خاموشی اختیار فرمائی تھوڑی ہی دیر میں (میرا وہ عزیز) مر گیا (شاید شدت ندامت کی وجہ سے موت آئی ہو) ہم نے اس کو دفن کیا تو صبح کے وقت اس کی لاش زمین پر (قبر سے باہر ہی) پڑی تھی لوگوں نے سوچا شاید دشمن نے قبر کھود کر یہ حرکت کی پھر اسے دفن کیا اور لڑکوں کو کہا انہوں نے پہرہ دیا صبح لاش پھر زمین پر پڑی تھی ہم نے سوچا شاید لڑکوں کی آنکھ لگ گئی (اور دشمن کو اس حرکت کا موقع مل گیا) ہم نے پھر دفن کیا اور خود پہرہ دیا صبح لاش پھر زمین کے اوپر تھی بالآخر ہم نے لاش ایک گھاٹی میں ڈال دی دوسری روایت بھی اسی طرح ہے اس میں یہ اضافہ بھی ہے کہ جب زمین نے (تیسری بار) بھی اسے باہر ڈال دیا تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اطلاع دی گئی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا زمین تو اس سے برے آدمی کو بھی قبول کر لیتی ہے لیکن اللہ تعالیٰ تمہیں لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ کی عظمت دکھانا چاہتے ہیں

It was narrated from Sumait bin Sumair, that 'Imran bin Husain said: "Nafi' bin Azraq and his companions came and said: 'You are doomed, 0 'Imran!' He [Tmran) said: 'I am not doomed.' They said: 'Yes you are.' I said: 'Why am I doomed?' They said: 'Allah says: "And fight them until there is no more Fitnah (disbelief and polytheism, i.e., worshipping others besides Allah), and the religion (worship) will all be for Allah Alone." He said: 'We fought them until they were defeated and the religion was all for Allah Alone. If you wish, I will tell you a Hadith that I heard from the Messenger of Allah .' They said: 'Did you (really) hear it from the Messenger of Allah P.B.U.H?' He said: 'Yes. I was with the Messenger of Allah and he had sent an army of the Muslims to the idolators. When they met them they fought them fiercely, and they (the idolators) gave them their shoulders (i.e., turned and fled). A man among my kin attacked an idolator man with a spear, and when he was defeated he said: "I bear witness that none has the right to be worshiped but Allah, I am a Muslim." But he stabbed him and killed him.

یہ حدیث شیئر کریں