سنن ابن ماجہ ۔ جلد سوم ۔ فتنوں کا بیان ۔ حدیث 812

اہل ایمان کے خون اور مال کی حرمت

راوی: ابوقاسم بن ابی ضمرہ , نصر بن محمد بن سلیمان خمصی , عبداللہ بن ابی قیس نصری , عبداللہ بن عمر

حَدَّثَنَا أَبُو الْقَاسِمِ بْنُ أَبِي ضَمْرَةَ نَصْرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سُلَيْمَانَ الْحِمْصِيُّ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي قَيْسٍ النَّصْرِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ قَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَطُوفُ بِالْکَعْبَةِ وَيَقُولُ مَا أَطْيَبَکِ وَأَطْيَبَ رِيحَکِ مَا أَعْظَمَکِ وَأَعْظَمَ حُرْمَتَکِ وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ لَحُرْمَةُ الْمُؤْمِنِ أَعْظَمُ عِنْدَ اللَّهِ حُرْمَةً مِنْکِ مَالِهِ وَدَمِهِ وَأَنْ نَظُنَّ بِهِ إِلَّا خَيْرًا

ابوقاسم بن ابی ضمرہ، نصر بن محمد بن سلیمان خمصی، عبداللہ بن ابی قیس نصری، حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کعبہ کا طواف فرما رہے تھے اور فرما رہے تھے تو کیا عمدہ ہے اور تیری خوشبو کس قدر عمدہ ہے تو کتنا عظیم ہے اور تیری حرمت کتنی عظیم ہے قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضے میں محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی جان ہے مومن کی حرمت اس کے مال و جان کی حرمت اللہ کے نزدیک تیری حرمت سے عظیم تر ہے اور مومن کے ساتھ بدگمانی بھی اسی طرح حرام ہے ہمیں حکم ہے کہ مومن کے ساتھ اچھا گمان کریں

It was narrated that Abu Sa' eed said: "The Messenger of Allah P.B.U.H said, during the Farewell Pilgrimage: 'Is not the most sacred of your days this day, is not the most sacred of your months this month, is not the most sacred of your lands this land? Your blood and your wealth are as sacred to you as this day of yours in this month of yours in this land of yours. Have I not conveyed (the message)?' They said: 'Yes.' He said: '0 Allah, bear witness:" (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں