سنن ابن ماجہ ۔ جلد سوم ۔ زہد کا بیان ۔ حدیث 987

دنیا کی فکر کرنا کیسا ہے ؟۔

راوی: نصر بن علی جہضمی , عبداللہ بن داؤد , عمران بن زائدہ , ابی خالد والبی , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دَاوُدَ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ زَائِدَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي خَالِدٍ الْوَالِبِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ وَلَا أَعْلَمُهُ إِلَّا قَدْ رَفَعَهُ قَالَ يَقُولُ اللَّهُ سُبْحَانَهُ يَا ابْنَ آدَمَ تَفَرَّغْ لِعِبَادَتِي أَمْلَأْ صَدْرَکَ غِنًی وَأَسُدَّ فَقْرَکَ وَإِنْ لَمْ تَفْعَلْ مَلَأْتُ صَدْرَکَ شُغْلًا وَلَمْ أَسُدَّ فَقْرَکَ

نصر بن علی جہضمی، عبداللہ بن داؤد، عمران بن زائدہ، ابی خالد والبی، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے ابوخالد نے کہا میں یہی سمجھتا ہوں کہ ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اس کو مرفوعاً روایت کیا کہ اللہ فرماتا ہے اے آدم کے بیٹے تو اپنا دل بھر کر فراغت سے میری عبادت کر میں تیرادل بھردوں گا تونگری سے اور تیری مفلسی دور کر دوں گا اور اگر تو ایسا نہیں کرے گا تو میں تیرا دل (دنیا کے) بکھیڑوں سے بھر دوں گا اور تیری مفلسی دور نہیں کروں گا۔

(Abu) Khalid Al-Walib! narrated from Abu Hurairah and he (one of the narrators) said: "I do not know except that he attributed it to the Prophet P.B.U.H" "Allah says: '0 son of Adam, devote yourself to My worship, and I will fill your heart with contentment and take care of your poverty; but if you do not do that, then I will fill your heart with worldly concerns and will not take care of your poverty.'''(Hasan)

یہ حدیث شیئر کریں