موطا امام مالک ۔ جلد اول ۔ ترکے کی تقسیم کے بیان میں ۔ حدیث 1392

سوتیلے یعنی علاتی بھائی بہنوں کی میراث کا بیان جس کا باپ ایک ہو اور ماں جدا جدا

راوی:

بَاب مِيرَاثِ الْإِخْوَةِ لِلْأَبِ قَالَ مَالِك الْأَمْرُ الْمُجْتَمَعُ عَلَيْهِ عِنْدَنَا أَنَّ مِيرَاثَ الْإِخْوَةِ لِلْأَبِ إِذَا لَمْ يَكُنْ مَعَهُمْ أَحَدٌ مِنْ بَنِي الْأَبِ وَالْأُمِّ كَمَنْزِلَةِ الْإِخْوَةِ لِلْأَبِ وَالْأُمِّ سَوَاءٌ ذَكَرُهُمْ كَذَكَرِهِمْ وَأُنْثَاهُمْ كَأُنْثَاهُمْ إِلَّا أَنَّهُمْ لَا يُشَرَّكُونَ مَعَ بَنِي الْأُمِّ فِي الْفَرِيضَةِ الَّتِي شَرَّكَهُمْ فِيهَا بَنُو الْأَبِ وَالْأُمِّ لِأَنَّهُمْ خَرَجُوا مِنْ وِلَادَةِ الْأُمِّ الَّتِي جَمَعَتْ أُولَئِكَ قَالَ مَالِك فَإِنْ اجْتَمَعَ الْإِخْوَةُ لِلْأَبِ وَالْأُمِّ وَالْإِخْوَةُ لِلْأَبِ فَكَانَ فِي بَنِي الْأَبِ وَالْأُمِّ ذَكَرٌ فَلَا مِيرَاثَ لِأَحَدٍ مِنْ بَنِي الْأَبِ وَإِنْ لَمْ يَكُنْ بَنُو الْأَبِ وَالْأُمِّ إِلَّا امْرَأَةً وَاحِدَةً أَوْ أَكْثَرَ مِنْ ذَلِكَ مِنْ الْإِنَاثِ لَا ذَكَرَ مَعَهُنَّ فَإِنَّهُ يُفْرَضُ لِلْأُخْتِ الْوَاحِدَةِ لِلْأَبِ وَالْأُمِّ النِّصْفُ وَيُفْرَضُ لِلْأَخَوَاتِ لِلْأَبِ السُّدُسُ تَتِمَّةَ الثُّلُثَيْنِ فَإِنْ كَانَ مَعَ الْأَخَوَاتِ لِلْأَبِ ذَكَرٌ فَلَا فَرِيضَةَ لَهُنَّ وَيُبْدَأُ بِأَهْلِ الْفَرَائِضِ الْمُسَمَّاةِ فَيُعْطَوْنَ فَرَائِضَهُمْ فَإِنْ فَضَلَ بَعْدَ ذَلِكَ فَضْلٌ كَانَ بَيْنَ الْإِخْوَةِ لِلْأَبِ لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنْثَيَيْنِ وَإِنْ لَمْ يَفْضُلْ شَيْءٌ فَلَا شَيْءَ لَهُمْ فَإِنْ كَانَ الْإِخْوَةُ لِلْأَبِ وَالْأُمِّ امْرَأَتَيْنِ أَوْ أَكْثَرَ مِنْ ذَلِكَ مِنْ الْإِنَاثِ فُرِضَ لَهُنَّ الثُّلُثَانِ وَلَا مِيرَاثَ مَعَهُنَّ لِلْأَخَوَاتِ لِلْأَبِ إِلَّا أَنْ يَكُونَ مَعَهُنَّ أَخٌ لِأَبٍ فَإِنْ كَانَ مَعَهُنَّ أَخٌ لِأَبٍ بُدِئَ بِمَنْ شَرَّكَهُمْ بِفَرِيضَةٍ مُسَمَّاةٍ فَأُعْطُوا فَرَائِضَهُمْ فَإِنْ فَضَلَ بَعْدَ ذَلِكَ فَضْلٌ كَانَ بَيْنَ الْإِخْوَةِ لِلْأَبِ لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنْثَيَيْنِ وَإِنْ لَمْ يَفْضُلْ شَيْءٌ فَلَا شَيْءَ لَهُمْ وَلِبَنِي الْأُمِّ مَعَ بَنِي الْأَبِ وَالْأُمِّ وَمَعَ بَنِي الْأَبِ لِلْوَاحِدِ السُّدُسُ وَلِلْاثْنَيْنِ فَصَاعِدًا الثُّلُثُ لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنْثَى هُمْ فِيهِ بِمَنْزِلَةٍ وَاحِدَةٍ سَوَاءٌ

کہا مالک نے ہمارے نزدیک یہ حکم اتفاقی ہے کہ جب سگے بھائی بہنیں نہ ہوں تو سوتیلے بھائی بہنیں ان کی مثل ہوں گے ان کا مرد ان کے مرد کے برابر ہے اور ان کی عورت ان کی عورت کے برابر ہے۔ (تو اگر میت کا صرف ایک سوتیلا بھائی ہو تو کل مال لے لے گا اگر صرف ایک سوتیلی بہن ہو تو نصف لے گی اگر دو یا تین سوتیلی بہنیں ہوں تو دو ثلث لیں گی اگر سوتیلے بھائی اور بہن بھی ہوں تو للذکرمثل حظ الانثیین کے طور پر تقسیم ہوگا) مگر سگے بھائی بہنوں میں یہ فرق ہے کہ سوتیلے بھائی بہن اخیافی بھائی بہنوں کے اس مسئلے میں شریک نہ ہوں گے جو ابھی بیان ہوا کیونکہ ان کی ماں جدا ہے ۔ اگر سگی بہنیں اور سوتیلی بہنیں جمع ہوں اور سگی بہنوں کے ساتھ کوئی سگا بھائی بھی ہو تو سوتیلی بہنوں کو کچھ نہیں ملے گا اگر سگا بھائی نہ ہو بلکہ ایک سگی بہن ہو اور باقی سوتیلی بہنیں تو سگی بہن کو نصف ملے گا اور سوتیلی بہنوں کو سدس (چھٹا) ثلثین (دوثلث) کے پورا کرنے کے واسطے اگر سوتیلی بہنوں کے ساتھ کوئی سوتیلا بھائی بھی ہو تو ان کا کوئی حصہ معین نہ ہوگا بلکہ ذوی الفروض کو دے کر جو بچ رہے گا اس کو سوتیلے بھائی بہن للذ کرمثل الانثیین کے طور پر بانٹ لیں گے اور اگر کچھ نہ بچے گا تو کچھ نہ لیں گے اگر سگی بہنیں دو ہوں یا زیادہ تو دو ثلث ان کو ملیں گے اور سوتیلی بہنوں کو کچھ نہ ملے گا مگر جب سوتیلی بہنوں کے ساتھ کوئی سوتیلا بھائی بھی ہو تو ذوی الفروض کا حصہ ادا کرکے جو کچھ بچے گا اس کو للذکرین مثل حظ الانثیین کے طور پر بانٹ لیں گے ۔ اگر کچھ نہ بچے گا تو کچھ نہ ملے گا۔ اخیافی بھائی بہنوں کو خواہ سگے بھائی بہنوں کے ساتھ ہوں یا سوتیلے بھائی بہنوں کے ایک کو سدس (چھٹا) ملے گا اور دو کو ثلث مرد اور عورت ان کے سب برابر ہیں ۔ جیسے اوپر گزر چکا ہے۔

Malik said, "The generally agreed on wayof doing things among us is that when there are no full siblings with them, half-siblings by the father take the position of full siblings. Their males are like the males of the full siblings, and their females are like their females except in the case where the half-siblings by the mother and the full siblings share, because they are not offspring of the mother who joins these."
Malik said, "If there are both full siblings and half-siblings by the father and there is a male among the full siblings none of the half-siblings by the father have any inheritance. If there is one or more females in the full siblings and there is no male with them, the one full sister gets a half, and the half sister by the father gets a sixth, completing the two-thirds. If there is a male with the half-sisters by the father, they have no share. The people of fixed shares are given their shares and if there is something left after that it is divided between the half-siblings by the father. The male has the portion of two females. If there is nothing left over, they get nothing. If the full siblings consist of two or more females, they get two-thirds, and the half-sisters by the father get nothing with them unless there is a half-brother by the father with them. If there is a half-brother by the father with them, the people of fixed shares are given their shares and if there is something left over after that, it is divided between the half-siblings by the father. The male gets the portion of two females. If there is nothing left over, they get nothing. Half-siblings by the mother, full-siblings, and half-siblings by the father, each have a sixth (when they are onlyone). Two and more share a third. The male has the same portion as the female. They are in the same position in it."

یہ حدیث شیئر کریں