موطا امام مالک ۔ جلد اول ۔ کتاب حدوں کے بیان میں ۔ حدیث 1477

حد قذف کا اور نفی نسب کا اور اشارے کنائے میں دوسرے کو گالی دینے کا بیان

راوی:

عَنْ أَبِي الزِّنَادِ أَنَّهُ قَالَ جَلَدَ عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ عَبْدًا فِي فِرْيَةٍ ثَمَانِينَ قَالَ أَبُو الزِّنَادِ فَسَأَلْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَامِرِ بْنِ رَبِيعَةَ عَنْ ذَلِکَ فَقَالَ أَدْرَکْتُ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ وَعُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ وَالْخُلَفَائَ هَلُمَّ جَرًّا فَمَا رَأَيْتُ أَحَدًا جَلَدَ عَبْدًا فِي فِرْيَةٍ أَکْثَرَ مِنْ أَرْبَعِينَ

ابو زناد سے روایت ہے کہ عمر بن عبدالعزیز نے ایک غلام کو حد قذف کے اسی کوڑے لگائے تو میں نے عبداللہ بن عامر سے پوچھا انہوں نے کہا میں نے حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور عثمان اور خلفاء کو ان کے بعد دیکھا کہ کسی نے غلام کو حد قذف میں چالیس کوڑے سے زیادہ نہیں لگائے ۔

Malik related to me from Abu'z-Zinad that he said, ''Umar ibn Abd al-Aziz flogged a slave with eighty lashes for slander."
Abu'z-Zinad said, "I asked Abdullah ibn Amir ibn Rabia about that. He said, 'I saw Umar ibn al-Khattab, Uthman ibn Affan, the Khalifs, and so on, and I did not see any of them flog a slave more than forty lashes for slander.' "

یہ حدیث شیئر کریں