موطا امام مالک ۔ جلد اول ۔ کتاب قصر الصلوة فی السفر ۔ حدیث 299

دو نمازوں کے جمع کرنے کا بیان سفر اور حضر میں

راوی:

عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّهُ سَأَلَ سَالِمَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ هَلْ يُجْمَعُ بَيْنَ الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ فِي السَّفَرِ فَقَالَ نَعَمْ لَا بَأْسَ بِذَلِکَ أَلَمْ تَرَ إِلَی صَلَاةِ النَّاسِ بِعَرَفَةَ
عَنْ عَلِيِّ بْنِ حُسَيْنٍ أَنَّهُ کَانَ يَقُولُ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَسِيرَ يَوْمَهُ جَمَعَ بَيْنَ الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ وَإِذَا أَرَادَ أَنْ يَسِيرَ لَيْلَهُ جَمَعَ بَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَائِ

ابن شہاب نے پوچھا سالم بن عبداللہ بن عمر سے کیا سفر میں ظہر اور عصر جمع کی جائیں بولے کچھ حرج نہیں ہے کیا تم نے عرفات میں نہیں دیکھا ظہر اور عصر کو جمع کر تے ہیں ۔
امام زین العابدین سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب دن کو چلنا چاہتے ظہر اور عصر کو جمع کر لیتے اور جب رات کو چلنا چاہتے مغرب اور عشاء کو جمع کر لیتے ۔

Yahya related to me from Malik from Ibn Shihab that he had asked Salim ibn Abdullah, "Can you join dhuhr and asr when travelling?" He said, "Yes, there is no harm in that. Haven't you seen the people pray on Arafa?"

یہ حدیث شیئر کریں