موطا امام مالک ۔ جلد اول ۔ کتاب الصیام ۔ حدیث 521

جو شخص جنب ہو اور صبح ہو جائے اسکے روزہ کا بیان

راوی:

عَنْ عَائِشَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَجُلًا قَالَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ وَاقِفٌ عَلَى الْبَابِ وَأَنَا أَسْمَعُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي أُصْبِحُ جُنُبًا وَأَنَا أُرِيدُ الصِّيَامَ فَقَالَ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا أُصْبِحُ جُنُبًا وَأَنَا أُرِيدُ الصِّيَامَ فَأَغْتَسِلُ وَأَصُومُ فَقَالَ لَهُ الرَّجُلُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّكَ لَسْتَ مِثْلَنَا قَدْ غَفَرَ اللَّهُ لَكَ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِكَ وَمَا تَأَخَّرَ فَغَضِبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ وَاللَّهِ إِنِّي لَأَرْجُو أَنْ أَكُونَ أَخْشَاكُمْ لِلَّهِ وَأَعْلَمَكُمْ بِمَا أَتَّقِي

حضرت ام المومنین عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ ایک شخص بولا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوئے تھے دروازہ پر اور میں سن رہی تھی اے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صبح ہو جاتی ہے اور میں جنبی ہوتا ہوں روزہ کی نیت سے تو فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے میں بھی جنبی ہوتا ہوں اور صبح ہو جاتی ہے روزہ کی نیت سے تو میں غسل کرتا ہوں اور روزہ رکھتا ہوں بولا وہ شخص یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کیا کہنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہم جیسے تھوڑی ہیں اللہ جل جلالہ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اگلے اور پچھلے گناہ سب بخش دیئے تو غصے ہوئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے میں امید رکھتا ہوں کہ تم سب سے زیادہ اللہ سے ڈرنے والا اور تم سب سے زیادہ جاننے والا پرہیز گاری کی باتوں کو میں ہوں گا ۔

Yahya related to me from Malik from Abdullah ibn Abd ar-Rahman ibn Mamar al-Ansari from Abu Yunus, the mawla of A'isha, from A'isha that she overheard a man standing at the door saying to the Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, "Messenger of Allah, I get up in the morning junub, in a state of major ritual impurity, and want to fast," and the Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, said, "I too get up in the morning junub and want to fast, so I do ghusl and fast." The man said to him, "You are not the same as us. Allah has forgiven you all your wrong actions that have gone before and those that have come after." The Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, got angry and said, "By Allah, I hope that I am the most fearful of you with respect to Allah and the most knowledgeable of you in how I have taqwa."

یہ حدیث شیئر کریں