موطا امام مالک ۔ جلد اول ۔ کتاب الزکوة ۔ حدیث 593

دین کی زکوة کا بیان

راوی:

حَدَّثَنِي عَنْ مَالِک عَنْ أَيُّوبَ بْنِ أَبِي تَمِيمَةَ السَّخْتِيَانِيِّ أَنَّ عُمَرَ بْنَ عَبْدِ الْعَزِيزِ کَتَبَ فِي مَالٍ قَبَضَهُ بَعْضُ الْوُلَاةِ ظُلْمًا يَأْمُرُ بِرَدِّهِ إِلَی أَهْلِهِ وَيُؤْخَذُ زَکَاتُهُ لِمَا مَضَی مِنْ السِّنِينَ ثُمَّ عَقَّبَ بَعْدَ ذَلِکَ بِکِتَابٍ أَنْ لَا يُؤْخَذَ مِنْهُ إِلَّا زَکَاةٌ وَاحِدَةٌ فَإِنَّهُ کَانَ ضِمَارًا

ایوب بن ابی تمیمہ سختیانی سے روایت ہے کہ عمر بن عبدالعزیز نے لکھا ایک مال کے بارے میں (جس کو بعض حکام نے ظلم سے چھین لیا تھا) کہ پھیر دیں اس کو مالک کی طرف اور اس میں سے زکوة ان برسوں کی جو گزر گئے وصول کرلیں اس کے بعد ایک نامہ لکھا کہ زکوة ان برسوں کی نہ لی جائے کیونکہ وہ مال ضمار تھا ۔

Yahya related to me from Malik from Ayyub ibn Abi Tamima as-Sakhtayani that Umar ibn Abd al-Aziz, when writing about wealth that one of his governors had collected unjustly, ordered it to be returned to its owner and zakat to be taken from it for the years that had passed. Then shortly afterwards he revised his order with a message that zakat should only be taken from it once, since it was not wealth in hand.

یہ حدیث شیئر کریں