موطا امام مالک ۔ جلد اول ۔ کتاب الزکوة ۔ حدیث 606

پھلوں اور میووں کی زکوة کا بیان

راوی:

عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ وَعَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فِيمَا سَقَتْ السَّمَائُ وَالْعُيُونُ وَالْبَعْلُ الْعُشْرُ وَفِيمَا سُقِيَ بِالنَّضْحِ نِصْفُ الْعُشْرِ

سلیمان بن یسار اور بسر بن سعید سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ بارانی اور زیر چشمہ یا تالاب کی زمین میں اور اس کھجور میں جس کو پانی کی حاجت نہ ہو دسواں حصہ زکوۃ ہے اور جو زمین پانی سینچ کر ترکی جائے اس میں بیسواں حصہ زکوة کا ہے ۔

Yahya related to me from Malik from a reliable source from Sulayman ibn Yasar and from Busr ibn Said that the Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, said, "On land that is watered by rain or springs or any natural means there is (zakat to pay of) a tenth. On irrigated land there is (zakat of) a twentieth (to pay)."

یہ حدیث شیئر کریں