موطا امام مالک ۔ جلد اول ۔ کتاب الحج ۔ حدیث 632

محرم کے غسل کرنے کا بیان

راوی:

عَنْ نَافِعٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ کَانَ إِذَا دَنَا مِنْ مَکَّةَ بَاتَ بِذِي طُوًی بَيْنَ الثَّنِيَّتَيْنِ حَتَّی يُصْبِحَ ثُمَّ يُصَلِّي الصُّبْحَ ثُمَّ يَدْخُلُ مِنْ الثَّنِيَّةِ الَّتِي بِأَعْلَی مَکَّةَ وَلَا يَدْخُلُ إِذَا خَرَجَ حَاجًّا أَوْ مُعْتَمِرًا حَتَّی يَغْتَسِلَ قَبْلَ أَنْ يَدْخُلَ مَکَّةَ إِذَا دَنَا مِنْ مَکَّةَ بِذِي طُوًی وَيَأْمُرُ مَنْ مَعَهُ فَيَغْتَسِلُونَ قَبْلَ أَنْ يَدْخُلُوامکه
عَنْ نَافِعٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ کَانَ لَا يَغْسِلُ رَأْسَهُ وَهُوَ مُحْرِمٌ إِلَّا مِنْ الْاحْتِلَامِ

نافع سے روایت ہے کہ عبداللہ بن عمر جب نزدیک ہوتے مکہ کے ٹھہر جاتے ذی طوی میں دو گھاٹیوں کے بیچ میں یہاں تک کہ صبح ہو جاتی تو نماز پڑھتے صبح کی پھر داخل ہوتے مکہ میں اس گھاٹی کی طرف سے جو مکہ کے اوپر کی جانب میں ہے اور جب حج یا عمرہ کے ارادے سے آتے تو مکہ میں داخل نہ ہوتے جب تک غسل نہ کر لیتے ذی طوی میں اور جو لوگ ان کے ساتھ ہوتے ان کو بھی غسل کا حکم کرتے قبل مکہ میں داخل ہونے کے ۔

Malik related to me from Nafi that Abdullah ibn Umar would spend the night between the two trails in the valley of Dhu Tuwa when he was approaching Makka. Then he would pray subh, and after that he would enter Makka by the trail which is at the highest part of Makka. He would never enter Makka, if he was coming for hajj or umra, without doing ghusl beforehand when he was near Makka at Dhu Tuwa, and he would tell whoever was with him to do likewise.

یہ حدیث شیئر کریں