موطا امام مالک ۔ جلد اول ۔ کتاب نذروں کے بیان میں ۔ حدیث 930

جونذریں دوست نہیں جنمیں اللہ کی نا فرمانی ہوتی ہے ان کا بیان

راوی:

عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ أَنَّهُ سَمِعَهُ يَقُولُ أَتَتْ امْرَأَةٌ إِلَی عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ فَقَالَتْ إِنِّي نَذَرْتُ أَنْ أَنْحَرَ ابْنِي فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ لَا تَنْحَرِي ابْنَکِ وَکَفِّرِي عَنْ يَمِينِکِ فَقَالَ شَيْخٌ عِنْدَ ابْنِ عَبَّاسٍ وَکَيْفَ يَکُونُ فِي هَذَا کَفَّارَةٌ فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ إِنَّ اللَّهَ تَعَالَی قَالَ وَالَّذِينَ يُظَاهِرُونَ مِنْکُمْ مِنْ نِسَائِهِمْ ثُمَّ جَعَلَ فِيهِ مِنْ الْکَفَّارَةِ مَا قَدْ رَأَيْتَ

قاسم بن محمد سے روایت ہے کہ ایک عورت عبداللہ بن عباس کے پاس آئی اور بولی میں نے نذر کی اپنے بیٹے کو ذبح کرنے کی ابن عباس نے کہا مت ذبح کر اپنے بیٹے کو اور کفارہ دے اپنی قسم کا ایک شخص بولا ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے اس نذر میں کفارہ کیوں ہوگا ابن عباس نے جواب دیا کہ ظہار بھی ایک معصیت ہے اور اس میں اللہ نے کفارہ مقرر کیا ۔

Yahya related to me from Malik that Yahya ibn Said heard al-Qasim ibn Muhammad say, "A woman came to Abdullah ibn Abbas and said, 'I have vowed to sacrifice my son.' Ibn Abbas said, 'Do not sacrifice your son. Do kaffara for your oath.' An old man with Ibn Abbas said, 'What kaffara is there for this?' Ibn Abbas said, 'Allah the Exalted said, "Those of you who say, regarding their wives.'Be as my mother's back' (Sura58 ayat 2) and then He went on to oblige the kaffara for it as you have seen.' "

یہ حدیث شیئر کریں