مشکوۃ شریف ۔ جلد اول ۔ جمعہ کا بیان ۔ حدیث 1346

جمعے کی اذان سننے والے پر نماز جمعہ واجب ہے

راوی:

وَعَنْ عَبْدِاﷲِ بْنِ عُمَرٍو عَنِ النَّبِیِّ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ اَلْجُمُعَۃُ عَلَی مَنْ سَمِعَ النِّدَائَ۔ (رواہ ابوداؤد)

" اور حضرت عبداللہ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " جو آدمی ( جمعہ کی) اذان سنے اس پر جمعہ کی نماز واجب ہوجاتی ہے۔" (سنن ابوداؤد)

تشریح
حضرت شیخ عبدالحق فرماتے ہیں کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ جب کوئی آدمی جمعہ کی اذان سنے تو اس کے لئے جمعہ کی تیاری کرنا اور جمعہ کی نماز کے لئے جانا واجب ہے۔
ملا علی قاری فرماتے ہیں کہ اگر اس حدیث کو علی الاطلاق اس کے ظاہری معنی پر محمول کیا جائے گا تو اس سے بڑے اشکالات پیدا ہونگے اس لئے مناسب یہ ہے کہ اس حدیث کا مفہوم یہ لیا جائے کہ جمعہ اس آدمی پر واجب ہے جو کسی ایسی جگہ ہو جہاں اس کے اور شہر کے درمیان بقدر آواز پہنچنے کا فاصلہ ہو یعنی اگر کوئی شہر میں پکارے تو جہاں وہ ہے وہاں آواز پہنچ جائے۔
شرح منیہ میں ذکر کیا گیا ہے کہ " جمعہ اس آدمی پر لازم ہے جو شہر کے اطراف میں کسی ایسی جگہ ہو کہ اس کہ اور شہر کے درمیان فاصلہ نہ ہو بلکہ ملے ہوئے مکانات ہوں (اگرچہ وہ اذان کی آواز نہ سنے) اور اگر اس کے اور شہر کے درمیان کھیت اور چراگاہ وغیرہ حائل ہونے کی وجہ سے فاصلہ ہو تو اس پر جمعہ واجب نہیں اگرچہ وہ اذان سنے۔ مگر امام محمد سے منقول ہے کہ اگر وہ اذان کی آواز سنے تو اس پر جمعہ واجب ہوگا۔ فتوی حضرت امام محمد کے قول ہی پر ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں