مشکوۃ شریف ۔ جلد اول ۔ طب اور جھاڑ پھونک کا بیان ۔ حدیث 1492

ہوا کو برا کہنے کی ممانعت

راوی:

عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَۃَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُوْلَ صلی اللہ علیہ وسلم یَقُوْلُ الرَّیْحُ مِنْ رَوْحِ اﷲِ تَاْتِیْ بِالرَّحْمَۃِ وَابِالْعَذَابِ فَلَا تَسُبُّوْ ھَا وَسَلُوا اﷲَ مِنْ خَیْرِ ھَا وَعُوذُوْابِہٖ مِنْ شَرِّھَا۔ رَوَاہُ الشَّافِعِیُّ وَاَبُوْدَاؤدَ وَ ابْنُ مَاجَۃَ وَالْبَیْھِقِیُّ فِیْ الدَّعْوَاتِ الْکَبِیْرِ

" حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ " ہوا اللہ کی رحمت ہے ، وہ رحمت بھی لاتی ہے اور عذاب بھی ۔ پس تم (اگر تمہیں اس سے کوئی نقصان پہنچے تو ) اسے برا نہ کہو ہاں تم اللہ سے اس کی بھلائی طلب کرو، اللہ سے اس کے نقصان سے پناہ مانگو۔" (شافعی ، سنن ابوداؤد، ابن ماجہ، بیہقی)

تشریح
سخت ہوا اور آندھی جو اللہ کے سرکش اور نافرمانبردار بندوں کے لئے عذاب کا ذریعہ بن کر آتی ہے وہ بھی حقیقت میں رحمت ہی ہے کیونکہ اللہ کے نیک و فرمانبردار بندے اس کی تباہی سے محفوظ رہتے ہیں۔

یہ حدیث شیئر کریں