مشکوۃ شریف ۔ جلد اول ۔ طب اور جھاڑ پھونک کا بیان ۔ حدیث 1494

ہوا کو برا کہنے کی ممانعت

راوی:

وَعَنْ اَبِیْ کَعْبٍ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لَا تَسُبُّوْ الرِّیْحَ فَاِذَا رَاَیْتُمْ مَّا تَکْرَ ھُوْنَ فَقُوْلُوْا اَللّٰھُمَّ اِنَّا نَسْئَلُکَ مِنْ خَیْرِ ھٰذِہِ الرِّیْحِ وَ خَیْرِ مَا فِیْھَا وَخَیْرِ مَا اُمِرَتْ بِہٰ وََنَعُوْذُبِکَ مِنْ شَرِّ ھٰذِہِ الرِّیْحِ وَشَرِّمَا فِیْھَا وَشَرِّمَا اُمِرَ تْ بِہٖ۔ (رواہ الترمذی)

" اور حضرت ابی ابن کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " ہوا کو برا نہ کہو، ہاں جب تم یہ دیکھو کہ (اس کے جھلسا دینے والے جھونکوں یا اس کی ٹھنڈی لہروں کی وجہ سے ) تمہیں وہ ناگوار محسوس ہو رہی ہے (یا اس کی تیز و تندی کی وجہ سے تمہیں تکلیف یا نقصان ہو رہا ہے ) دعا کرو کہ " اے اللہ !ہم تجھ سے اس ہوا کی بھلائی اور جو کچھ اس کے اندر ہے اس کی بھلائی اور جس چیز کے لئے یہ مامور کی گئی ہے اس کی بھلائی مانگتی ہیں اور ہم تجھ سے اس ہوا کی برائی سے اور جو کچھ اس کے اندر ہے اور اس کی برائی سے اور جس چیز کے لئے یہ مامور کی گئی ہے اس کی برائی سے پناہ چاہتے ہیں۔" (جامع ترمذی )

یہ حدیث شیئر کریں