مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ جامع دعاؤں کا بیان ۔ حدیث 1018

دنیا وآخرت کے تمام مقاصد کی جامع دعا

راوی:

وعن أنس قال : كان أكثر دعاء النبي صلى الله عليه و سلم " اللهم أتنا في الدنيا حسنة وفي الآخرة حسنة وقنا عذاب النار "

حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یہ دعا کثرت سے پڑھا کرتے تھے۔ (اللہم اٰتنا فی الدنیا حسنۃ وفی الاخرۃ حسنۃ وقنا عذاب النار) ۔ اے اللہ ہمیں دنیا میں نیکی و بھلائی یعنی نعمتیں اور اچھی حالت عطا کر اور آخرت میں یعنی موت کے بعد بھی نیکی و بھلائی یعنی اچھے مراتب عطا فرما اور ہمیں دوزخ کے عذاب سے بچا۔ (بخاری ومسلم )

تشریح
آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کثرت سے یہ دعا اس لئے پڑھا کرتے تھے کہ یہ ایک جامع دعا ہے جس میں دین و دنیا کے تمام مقاصد آ جاتے ہیں پھر یہ کہ یہ دعا قرآن کریم میں نازل کی گئی ہے۔
طالب صادق اگر حضور مناجات کے وقت خلوت میں بیٹھ کر باطن کی صفائی کے ساتھ دنیا و آخرت کے حسنات کے ہر ہر گوشے کا
تصور کر کے یہ دعا پڑھے تو وہ دیکھے گا کہ کیا کچھ ذوق و جمعیت ، سکون و اطمینان اور نورانیت و سعادت حاصل ہوتی ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں