مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ جامع دعاؤں کا بیان ۔ حدیث 1021

سب سے بہتر دعا طلب عافیت

راوی:

وعن أنس أن رجلا جاء إلى النبي صلى الله عليه و سلم فقال : يا رسول الله أي الدعاء أفضل ؟ قال : " سل ربك العافية والمعافاة في الدنيا والآخرة " ثم أتاه في اليوم الثاني فقال : يا رسول الله أي الدعاء أفضل ؟ فقال له مثل ذلك ثم أتاه في اليوم الثالث فقال له مثل ذلك قال : " فإذا أعطيت العافية والمعافاة في الدنيا والآخرة فقد أفلحت " . رواه الترمذي وابن ماجه وقال الترمذي : هذا حديث حسن غريب إسنادا

حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ ایک شخص نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا کہ یا رسول اللہ! کون سی دعا سب سے بہتر ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اپنے رب سے عافیت (یعنی دین و بدن کی سلامتی اور دنیا آخرت میں معافات مانگو) معافات کا مطلب یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ دنیا و آخرت میں تمہیں لوگوں سے اور لوگوں کو تم سے عافیت و حفاظت میں رکھے۔ وہ شخص پھر دوسرے دن آیا اور کہا کہ یا رسول اللہ! کون سی دعا سب سے بہتر ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس سے وہی فرمایا جو (پہلے دن کہا تھا، پھر وہ شخص تیسرے دن آیا) اور اس نے وہی پوچھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کو وہی جواب دیا اور فرمایا کہ اگر تمہیں عافیت اور دنیا و آخرت میں معافات عطا کر دی جائے تو تم نجات پا گئے اور تم نے اپنے مقصد کو حاصل کر لیا اس روایت کو ترمذی اور ابن ماجہ نے نقل کیا ہے۔ نیز امام ترمذی نے فرمایا ہے کہ یہ حدیث باعتبار سند کے غریب ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں