مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ احرام باندھنے اور لبیک کہنے کا بیان ۔ حدیث 1087

تلبیہ کا ذکر اور حج کی قسمیں

راوی:

وعن أنس رضي الله عنه قال : كنت رديف أبي طلحة وإنهم ليصرخون بهما جميعا : الحج والعمرة . رواه البخاري

حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ میں سواری پر حضرت ابوطلحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پیچھے بیٹھا ہوا تھا اور اکثر صحابہ دونوں چیزوں یعنی حج وعمرہ کے لئے چلاتے تھے۔ (یعنی بآواز بلند کہتے تھے) (بخاری)

تشریح
اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ قران افضل ہے چنانچہ حنفیہ کا یہی مسلک ہے۔ اس حدیث کو مستدل قرار دینے کی وجہ یہ ہے کہ صحابہ رضی اللہ عنہم آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ تھے وہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے خلاف عمل کرنا کب گوارا کر سکتے تھے۔ لہٰذا آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے قران کیا ہو گا اس لئے اکثر صحابہ نے بھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اتباع ہی میں قران کیا ۔ قران کے معنی اگلی حدیث میں بیان کئے جائیں گے۔

یہ حدیث شیئر کریں