مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ مکہ میں داخل ہونے اور طواف کرنے کا بیان ۔ حدیث 1105

مکہ میں داخل ہونے اور طواف کرنے کا بیان

راوی:

" مکہ " کے لغوی معنی ہیں " ہلاک کرنا ، برباد کرنا' اس شہر مقدس کو مکہ اس لئے کہا جاتا ہے کہ وہ گناہوں کو تباہ و برباد کر دیتا ہے اور اس شخص کو آخرت یا دنیا ہی میں ہلاک کرا دیتا ہے جو اس شہر میں ظلم و کجروی اختیار کرتا ہے۔
اس باب میں ان چیزوں کو ذکر کیا جائے گا کہ مکہ آنے والا اس مقدس شہر میں کس طرف سے داخل ہو، کس طرف سے نکلے، کس وقت آئے اور یہ کہ داخلہ کے وقت کیا اداب و قواعد ملحوظ ہونے چاہئیں ، نیز طواف اور اس کے متعلقات مثلاً حجر اسود کو بوسہ دینے وغیرہ کی کیفیات اور ان کے مسائل کا بیان ہوگا۔

یہ حدیث شیئر کریں