مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ وقوف عرفات کا بیان ۔ حدیث 1138

منیٰ میں قربانی اور عرفات ومزدلفہ میں وقوف کی جگہ

راوی:

وعن جابر أن رسول الله صلى الله عليه و سلم قال : " نحرت ههنا ومنى كلها منحر فانحروا في رحالكم . ووقفت ههنا وعرفة كلها موقف . ووقفت ههنا وجمع كلها موقف " . رواه مسلم

حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میں نے تو اس جگہ قربانی کی ہے ویسے منی میں ہر جگہ قربان گاہ ہے لہٰذا تم اپنے ڈیروں میں قربانی کرو اور میں نے تو اس جگہ وقوف کیا ہے ویسے عرفات میں ہر جگہ موقف ہے اور میں نے تو اس جگہ وقوف کیا ہے ویسے مزدلفہ کی ہر جگہ موقف ہے۔ (مسلم)

تشریح
اس جگہ سے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے منی کی اس خاص جگہ کی طرف اشارہ کیا۔ جہاں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے قربانی کی، چنانچہ یہ جگہ منحر النبی (نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے قربانی کرنے کی جگہ) کہی جاتی ہے چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس جگہ کی طرف اشارہ کر کے فرمایا کہ میں نے تو یہاں قربانی کی ہے ویسے منی میں کسی بھی جگہ قربانی کی جا سکتی ہے کیونکہ وہاں ہر جگہ قربانی کرنا سنت ہے، اسی طرح آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عرفات میں اپنے وقوف کی جگہ اشارہ کر کے فرمایا کہ میں تو عرفات میں اس جگہ سوائے وادی عرفہ کے وقوف کیا جا سکتا ہے۔
مزدلفہ کو " جمع" بھی کہتے ہیں چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہاں کے بارہ میں اپنے وقوف کے جگہ کی طرف کہ جو مشعر حرام کے قریب ہے اشارہ کر کے فرمایا کہ میں نے تو یہاں وقوف کیا ہے ویسے مزدلفہ میں کسی بھی جگہ علاوہ وادی محسر کے وقوف کیا جا سکتا ہے۔
حدیث کا حاصل یہ ہے کہ منیٰ میں کسی بھی جگہ قربانی کی جا سکتی ہے، عرفات اور مزدلفہ میں کسی بھی جگہ علاوہ وادی عرفہ اور وادی محسر کے وقوف کیا جا سکتا ہے لیکن یہ ظاہر ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جس جگہ قربانی کی ہے، جس جگہ وقوف کیا ہے، اسی جگہ قربانی کرنا یا وقوف کرنا بہرحال افضل ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں