مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ میت کو نہلانے اور کفنانے کا بیان ۔ حدیث 114

کفن اچھا دینا چاہئے

راوی:

وعن جابر قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " إذا كفن أحدكم أخاه فليحسن كفنه " . رواه مسلم

حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا " جب تم میں سے کوئی اپنے بھائی کو کفنائے تو اسے چاہئے کہ وہ اچھا کفن دے" (مسلم)

تشریح
ابن عدی کی روایت ہے کہ اپنے مردوں کو اچھا کفن دو اس لئے کہ وہ مردے اپنی قبروں میں آپس میں (ایک دوسرے سے ملاقات کرتے ہیں) بہرحال اچھے کفن سے مراد یہ ہے کہ کفن کا کپڑا پورا ہو اور بغیر کسی اسراف کے لطیف و پاکیزہ ہو اور سفید ہو خواہ دھلا ہوا ہو یا نیا ہو۔ اچھے کفن سے وہ اعلیٰ و قیمتی کپڑوں کے کفن مراد نہیں ہیں جو بعض جاہل دنیا دار از راہ ناموری اور تکبر کے استعمال کرتے ہیں بلکہ ایسا کفن سخت حرام ہے۔
علامہ تورپشتی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ اسراف کرنے والوں نے یہ جو طریقہ اختیار کیا ہوا ہے کہ بہت زیادہ قیمتی کپڑے کفن میں دیتے ہیں یہ شرعی اعتبار سے ممنوع ہے کیونکہ اس سے مال کا خواہ مخواہ ضائع ہونا لازم آتا ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں