مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ عرفات اور مزدلفہ سے واپسی کا بیان ۔ حدیث 1153

مزدلفہ سے عورتوں اور بچوں کو پہلے ہی منیٰ روانہ کردینا جائز ہے۔

راوی:

وعن ابن عباس قال : أنا ممن قدم النبي صلى الله عليه و سلم ليلة المزدلفة في ضعفة أهله

حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے اہل و عیال کے کمزور ضعیف لوگوں کے جس زمرے کو مزدلفہ کی رات میں پہلے ہی بھیج دیا تھا اسی میں میں بھی شامل تھا۔ (بخاری ومسلم)

تشریح
کمزور و ضعیف لوگوں سے مراد عورتیں اور بچے ہیں جن کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دسویں ذی الحجہ کو پہلے ہی سے منیٰ روانہ کر دیا تھا ان میں حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما بھی شامل تھے اور خود آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آفتاب طلوع ہونے سے پہلے اور صبح روشن ہو جاتنے کے بعد منیٰ کے لئے سوار ہوئے جیسا کہ سنت ہے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے ہی عیال کو پہلے اس لئے بھیج دیا تھا تاکہ ہجوم کی وجہ سے انہیں تکلیف نہ ہو اور ایسا کرنا جائز ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں