مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ مناروں پر کنکریاں پھینکنے کا بیان ۔ حدیث 1171

منیٰ میں کسی کے لئے کوئی جگہ متعین نہیں ہے

راوی:

وعنها قالت : قلنا : يا رسول الله ألا نبني لك بناء يظلك بمنى ؟ قال : " لا منى مناخ من سبق " . رواه الترمذي وابن ماجه والدارمي

حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کہتی ہیں کہ ہم نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! کیا ہم آپ کے لئے منیٰ میں کوئی ایسی عمارت نہ بنوا دیں جو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لئے سایہ کی جگہ رہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا۔ نہیں! منیٰ اس شخص کے اونٹ بٹھانے کی جگہ ہے جو پہلے پہنچے۔ (ترمذی، ابن ماجہ، دارمی)

تشریح
آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ارشاد گرامی کا مطلب یہ ہے کہ منیٰ میں پہنچنے میں خصوصیت سبقت کے ساتھ ہے مکان بنانے یا کوئی جگہ متعین کر لینے کے ساتھ نہیں ہے۔ یعنی منیٰ ایسی جگہ ہے جہاں کسی کے لئے کوئی خصوصیت نہیں ہے اور نہ وہاں کسی کے بیٹھنے کے لئے کوئی خاص جگہ متعین ہے بلکہ وہاں جو شخص جس جگہ پہلے پہنچ جائے وہی اس جگہ کا مستحق ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں